من قبل وفی ہذا لیکون الرسول شہیداء علیکم (حج:۷۸)‘‘ یہاں بھی علیٰ آیا ہوا ہے تو کیا آنحضرتﷺ مسلمانوں کے خلاف گواہ بنیں گے؟ اور جب فرمانبرداروں کے خلاف آپ گواہی دیں گے تو خطا کاروں کا اللہ ہی مالک ہے۔
پس اگر خلاف کے معنے ان آیات میں غلط ہیں: ’’تو آیت ویوم القیامۃ یکون علیہم شہیداء (النسائ:۱۵۹)‘‘ میں کیوں کر صحیح ہوسکتے ہیں؟ معنے یہاں پر وہی صحیح ہیں جو ہم نے کئے ہیں۔ یعنی قیامت کے دن حضرت عیسیٰ ان کے ایمان لانے کی شہادت دیں گے۔ کیونکہ شاہد کا مشہود علیہم کی جماعت میں ہونا ضروری ہے۔ پڑھو آیت: ’’وکنت علیہم شہیداً مادمت فیہم (مائدہ: ۱۱۷)‘‘ پس جو کتاب والے زمان نزول عیسیٰ میں ان پر ایمان لائیں گے حضرت عیسیٰ قیامت کے دن ان پرگواہ ہوں گے جیسا کہ تفسیر خازن میں ہے۔ یشہد علی تصدیق من صدقہ منہم وآمن بہ۔ محدث ابن جریر (جو مرزا قادیانی کے نزدیک نہایت معتبر آئمہ۔ حدیث سے ہے) جامع البیان میں لکھتے ہیں: ’’وتصدیق من صدقہ منہم (ج۶ ص۱۵) ‘‘یعنی تمام مومنین ومصدقین اہل کتاب کی حضرت عیسیٰ قیامت میں تصدیق کریں گے۔
پس مجاہد صاحب کے اس تیسری وجہ کی دیوار جو خلاف کی بنیاد پر قائم کی گئی تھی ٹوٹ کر گر پڑی۔ چوتھی وجہ یہ بیان کی ہے کہ اللہ نے فرمایا ہے کہ قیامت تک یہودیوں اور عیسائیوں میں بغض وعناد باقی رہے گا اور عیسیٰ پر ایمان لے آنے کی صورت میں عداوت اور بغض باقی نہیں رہتا (ص۸ ملخصاً) یہ وجہ بھی عجیب ہے سنئے جناب! ایمان اور عداوت میں منافاۃ نہیں ہے۔ دونوں چیزیں یک جاجمع ہو سکتی ہیں۔ جیسے قادیانی اور لاہوری دونوں پارٹیوں میں بغض وعداوت ہے لیکن دونوں مرزا قادیانی کو مانتے ہیں۔ اب آیت قرآنیہ: ’’والقینا بینہم العداوۃ والبغضاء الیٰ یوم القیامۃ (مائدہ:۶۴) ‘‘کا صحیح مطلب سنئے۔ ’’الیٰ یوم القیامۃ سے مراد قرب یوم القیامۃ‘‘ ہے کیونکہ فنائے عالم کے بہت عرصہ کے بعد قیامت کا دن ہوگا جیسا کہ حدیثوں سے ثابت ہے پس جب کوئی آدمی ہی زندہ نہ ہوگا تو دشمنی کس میں ہوگی؟ پس لا محالہ الیٰ کے معنے قرب کے کرنے ہوں گے اور جب قرب یوم القیامۃ معنے متعین ہوئے تو اس سے مراد زمانہ نزول عیسیٰ ہوا اور حدیث مسلم ’’لتذہبن الشحناء والتباغض‘‘ کی روسے زمانہ نزول عیسیٰ میں بغض اور عداوتیں جاتی رہیں گی۔ پس آیت کے معنے یہ ہوئے کہ یہودیوں کی آپس میں اور عیسائیوں کی آپس میں اس وقت تک عداوت رہے گی جب تک وہ یہودیت ونصرانیت پر قائم رہیں گے اور وہ اس حالت پر نزول عیسیٰ تک رہیں گے۔ جب حضرت عیسیٰ نازل ہوں گے تو یہ