جبائی معتزلیؒ
قال الجبائی انہ لمارفع عیسیٰ علیہ السلام …الخ! (کشف الاسرار مطبوع مصر وعقیدۃ الاسلام ص۱۲۴) صاحب کشف الاسرار علامہ جبائی سے ناقل ہیں جبائی نے فرمایا کہ جب حضرت عیسیٰ کا رفع الیٰ السماء ہوا تو یہود نے ایک شخص کو عیسیٰ کے تابعداروں سے قتل کردیا…الخ! لیجئے جبائی معتزلی بھی موت عیسیٰ کے قائل نہیں ہیں۔ بلکہ صاف صاف وہ حضرت عیسیٰ کارفع تسلیم کرتے ہیں۔
شامی حنفیؒ
ابن عابدین شامی اپنی مشہور کتاب رد المحتار میں لکھتے ہیں: ’’انما یحکم (عیسیٰ) بالاجتہاد او بما تعلمہ من شریعتنا فی الحقیقۃ خلیفۃ عنہ (شامی مطبوع مجتبائی ج۱ ص۳۹)‘‘ یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام جب آئیں گے تو فیصلے یا تو اپنے اجتہاد سے کریں گے یا ہماری شریعت جو کچھ انہوں نے آسمان پر سیکھی ہے اس سے فیصلے کریں گے یا قرآن مجید میں نظروفکر کرکے فہم حاصل کریں گے۔ اس سے فیصلہ کریں گے۔ کیونکہ حقیقت میں وہ محمد رسول اﷲﷺ کے خلیفہ اور قائم مقام ہوں گے۔ پس علامہ شامی بھی حضرت عیسیٰ کی آمد کے اقراری ہیں۔
ملاعلی قاری حنفیؒ
آپ شرح فقہ اکبر میں لکھتے ہیں: ’’انہ یذوب کالملح فی الماء عند نزول عیسیٰ من السماء (مطبوع مصر ص۹۲ طبع ۱۳۲۳ھ و ص۱۰۱ طبع مصر ۱۳۲۷ھ)‘‘ یعنی حضرت عیسیٰ جب آسمان سے اتریں گے تو دجال اس طرح پگھلنے لگے گا جیسے نمک پانی میں اور شرح شفاء میں تحریر کرتے ہیں: ’’ان عیسیٰ نبی قبلہ وینزل بعدہ ویحکم بشریعتہ ویصلی الی قبلتہ ویکون من جملۃ امتہ (مطبوع استنبول ج۲ ص۵۱۹)‘‘ یعنی حضرت عیسیٰ نبی ہوچکے پیشتر آنحضرت کے اور نازل ہوں گے بعد آپ کے اور فیصلہ کریں گے آپ کی شریعت سے اور نماز پڑھیں گے آپ کے قبلہ کی طرف اور ہوں گے آپ کی امت سے اور شرح مشکوٰۃ میں لکھتے ہیں۔’’ فینزل عیسیٰ ابن مریم من السماء علی منارۃ مسجد دمشق فیاتی القدس (مرقاۃ مطبوع مصر ص۱۶۰ ج۵)‘‘ یعنی عیسیٰ آسمان سے اتریں گے دمشق کی مسجد کے منارہ پر‘ پھر بیت