صحابہ سے اپنا خواب بیان فرمایا کہ میں نے اپنے کو شب قدر کی صبح کو نماز میں سجدہ کیچڑ میں کرتے دیکھا ہے۔ چنانچہ شب قدر میں بارش ہوئی۔ مسجد کے چھت کے ٹپکنے سے ٹھیک اسی جگہ بارش کے قطرے گرے جس جگہ سجدہ میں آنحضرتﷺ کی پیشانی مبارک ہوتی تھی۔ چنانچہ آپ نے کیچڑ میں سجدہ ادا کیا صبح دیکھا تو آپ کے ماتھے پر کیچڑ کا نشان موجود تھا۔}
۵… ’’عن ابن عمر قال امر النّبیﷺ فی غزوۃ موتۃ زید بن حارثۃ فقال ان قتل زید فجعفر وان قتل جعفر فعبد اﷲ بن رواحۃ (الیٰ) اخذ الرایۃ زید فاصیب ثم اخذ جعفر فاصیب ثم اخذ ابن رواحۃ فاصیب…الخ! (صحیح بخاری پ۱۷ باب غزوۃ موتہ)‘‘ {جنگ موتہ میں آنحضرتﷺ نے حضرت زید کو افسر بنایا اور فرمایا کہ زید کی شہادت کے بعد حضرت جعفر سردار ہوں، جعفرؓ کی شہادت کے بعد عبداﷲ بن رواحہ امیر ہوں گے، عبداﷲ کی شہادت کے بعد کسی اور کو منتخب کرلینا۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ پہلے زیدؓ شہید ہوئے، پھر حضرت جعفرؓ نے جام شہادت پیا، پھر حضرت عبداﷲ نے شربت شہادت نوش کیا۔}
۶… ’’عن ابی ہریرہ قال وکلنی النّبیﷺ بحفظ زکوٰۃ رمضان فاتانی آت فجعل یحثومن الطعام (الیٰ قولہ) قال اما انہ سیعود فرصدتہ فجاء فاخذتہ…الخ! (صحیح بخاری، مشکوٰۃ ص۱۷۷)‘‘ حضرت ابو ہریرہ کو صدقہ فطر کی حفاظت پر مقرر کیا گیا تھا ایک شخص آکر اناج چرانے لگا میں نے اس کو پکڑا، اس نے مفلسی کی شکایت کی۔ میں نے اسے چھوڑ دیا اور آنحضرتﷺ سے ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا وہ پھر آئے گا۔ میں اس کی تاک میں رہا۔ چنانچہ دوبارہ وہ آیا میں نے اسے پکڑ لیا (ایسا کئی بار ہوا)
۷… ’’عن عائشۃ ان جبریل جاء بصورتہا فی خرقۃ حریر خضراء الیٰ رسول اﷲﷺ فقال ہذہ زوجتک فی الدنیا والآخرۃ رواہ الترمذی (مشکوٰۃ ص۵۶۵،۵۶۶)‘‘ {حضرت عائشہ کے نکاح سے بہت پہلے حضرت جبرئیل نے ان کی تصویر سبز ریشمی کپڑے پر لاکر آنحضرتﷺ کو دکھائی اور کہا کہ یہ آپ کی بیوی ہوگی، دنیا اور آخرت دونوں جگہ میں ۔ آنحضرت ﷺ نے یہ خبر صحابہ کو سنائی، آخر ایک دن حضرت عائشہؓ سے آپ کا نکاح ہوگیا۔}
۸… ’’عن شد ادبن اوس ان النّبیﷺ اخبر قریشا صبیحۃ المعراج ان غیرہم تقدم فی یوم کذا فقدمت الظہر یقدمہم الجمل الذی وصفہ رواہ