جاتا ہے اور اس (کتابی ملت عیسیٰ پر) مرنے والے کا حکم جنازہ پڑھنے، غسل دینے اور دفن کرنے میں وہی ہونا چاہئے جو مسلمانوں کے لئے ہے اس لئے کہ جس کتابی کی موت اس حالت میں ہوئی کہ وہ عیسیٰ پر ایمان لاچکا تھا تو وہ محمدﷺ اور تمام پیغمبروں پر ایمان لاچکا۔‘‘ فرمائیے جناب! اس کا کیا جواب ہے؟
۵… حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی (جن کو مرزا قادیانی نے (ازالہ اوہام ص۱۵۵، خزائن ج۳ ص۱۷۹) ’’رئیس محدثین‘‘ کا خطاب دیا ہے) قرآن مجید کی آیت مذکورہ کا ترجمہ یوں لکھتے ہیں۔ البتہ ایمان آورد بعیسیٰ پیش از مردن عیسیٰ پس ثابت ہوگیا کہ موتہ کی ضمیر حضرت عیسیٰ ہی کی طرف لوٹتی ہے۔ ’لاغیر اور ناشر دعوۃ‘ کا انکار پر مبنی بر جہل ہے۔
داعی… حضرت ابو ہریرہ یہ معنی لیتے تھے کہ اہل کتاب اس فیصلہ پر کہ مسیح مقتول بالصلیب نہیں ہوا۔ مسیح موعود کے وقت یقین کرلیں گے…الخ! (ص۴)
مجیب… حضرت ابو ہریرہ صحابیؓ پر یہ صریح اتہام ہے ورنہ بتائو حضرت ابو ہریرہ سے یہ معنے کس حدیث کی کتاب میں منقول ہیں؟ بصورت عدم ثبوت اس آیت کو سن لو: انما یفتری الکذب الذین لا یؤمنون بایات اﷲ واولئک ہم الکاذبون (نحل:۱۰۵) جھوٹی افتراء وہی کرتے ہیں جن کو اللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں ہے اور جھوٹے یہی لوگ ہیں اور یہ کہنا کہ مسیح کے مقتول بالصلیب نہ ہونے پر مسیح موعود کے وقت اہل کتاب یقین کریں گے بالکل غلط ہے۔ اس لئے کہ یہ یقین توا ہل کتاب کے بہت سے فرقوں کو محمد رسول اﷲﷺ سے بہت پیشتر ہی سے حاصل تھا۔ جارج سیل نے قرآن کے انگریزی ترجمہ ص۳۸ کے حاشیہ پر لکھا ہے۔ ’’فرقہ بے سی لی ڈین جو عیسائیت کے شروع میں تھا۔ مسیح کے مصلوب ہونے سے انکار کرتا تھا۔ ایسے ہی فرقہ سیر نتھین جو ان سے بھی پیشتر تھا اور کارپاکر لیشن جو مسیح کو انسان مانتے ہیں انکا بھی یہی اعتقاد تھا کہ مسیح مصلوب نہیں ہوئے‘ اسی طرح فوٹیس کا بھی ایک حوالہ نقل کیا ہے اور ذرا یہ تو بتائیے کہ آپ کے عقیدہ کے مطابق قمسیح موعود آیا اور چلا بھی گیا۔ کیا اہل کتاب نے اس فیصلہ پر کہ مسیح مقتول بالصلیب نہیں ہوا۔ یقین کرلیا ہے؟ واذ لیس فلیس افسوس کوئی بات تو ٹھکانے کی کرتے۔
داعی… حیات مسیح کا عقیدہ نصرانی ہے نہ اسلامی…الخ! (ص۴)
مجیب… حضرت عیسیٰ کی مصلوبیت اور موت کا عقیدہ نصرانی ہے اور اس کا گھڑنے والا پولوس ہے۔ پڑھوپولوس کے خطوط رومیوں اور کرنتھیوں کے نام جو عہد نامہ جدید میں منقول ہیں۔
داعی… خدا نے دو ہزار برس سے ان کو زندہ اور اپنی طرح سے حی وقیوم رکھا ہوا ہے۔ (ص۲)