قبل موت عیسیٰ واﷲ انہ لحی الآن عند اﷲ ولکن اذا نزل آمنوا بہ اجمعون (ص۲۳۱ ج۳) یعنی حسن بصری نے آیت نہیں ہے کوئی اہل کتاب مگر ضرور ایمان لائے گا۔ عیسیٰ علیہ السلام پر ان کی موت سے پہلے کی تفسیر میں فرمایا کہ موتہ میں ضمیر عیسیٰ کی طرف لوٹتی ہے۔ یعنی عیسیٰ علیہ السلام کی موت سے پہلے پھر فرمایا (قسم ہے اللہ کی بے شک عیسیٰ اس وقت اللہ کے پاس البتہ زندہ ہیں اور جب وہ اتریں گے تو سب لوگ ان پر ایمان لائیں گے۔ حسن بصری کا یہ قول (تفسیر ابن جریر ص۱۲ ج۶ درمنشور ص۲۴۱ ج۲ اور فتح الباری شرح بخاری پارہ ۱۳ ص۲۸۱) میں بھی منقول ہے۔ ظاہر ہے کہ حسن بصری کا یہ قول قرآن مجید سے مستفادہ مستخرد ہے اور اسی حدیث مرفوع کے مطابق جواو پر منقول ہوئی۔
داعی … اس کا نشان صحاح ستہ میں ہونا چاہئے تھا…الخ! (ص۳)
مجیب… صحاح ستہ سے بہت سی حدیثیں اوپر ہم نے آپ کے جواب میں نقل کردی ہیں پھر احادیث نبویہ صحاح ستہ ہی میں محصور نہیں ہیں اور یہ تو بتائے کہ حییّن والی بے سند روایت کہاں سے آپ پیش کرتے ہیں؟ جناب مرزا قادیانی نے ضمیمہ انجام آتھم کے حاشیہ ص۵۳، خزائن ج۱۱ ص۳۳۷ میں جو حدیث یتزوج ویولدلہ لکھی ہے وہ صحاح ستہ میں کہاں ہے؟
۲… (حقیقت الوحی ص۱۹۴ وحاشیہ چشمہ معرفت ص۳۱۴، خزائن ج۲۳ ص۳۲۹) میں جو روایت کسوف وخسوف در رمضان تحریر کی ہے وہ صحاح ستہ میں کس جگہ ہے؟
۳… (ضمیمہ انجام آتھم ۴۱ وحاشیہ کتاب البریہ ۲۲۶، خزائن ج۱۱ ص۳۲۵) میں جو اثر خروج مہدی از کدعہ درج کیا ہے وہ صحاح ستہ کی کس کتاب کا ہے؟
۴… کتاب (مسیح ہندوستان میں ص۵۳ وص۵۴، خزائن ج۱۵ ص۵۵) میں جو تین حدیثیں حضرت عیسیٰ کی سیاحت سے متعلق تحریر ہیں ان کا پتہ صحاح ستہ سے بتائو؟ ایسی بہت سی حدیثیں مرزا قادیانی کی تصانیف سے پیش کی جاسکتی ہیں۔ جو صحاح ستہ کی نہیں ہیں۔
مرزائیو! ایں گنا ہے ست کہ درشہر شما نیز کنند
داعی… قبل موتہ کی ضمیر حضرت عیسیٰ کی لوٹتی ہی نہیں کیونکہ حضرت ابن عباسؓ سے اس کی دوسری قرأت قبل موتہم مروی ہے دیکھو ابن جریر وتفسیر کشاف (ص۴)
مجیب… جو مرجع بہ کی ضمیر کا ہے وہی موتہ کی ضمیر کا ورنہ انتشار ضمائر لازم آئے گا جو مخل فصاحت ہے۔