داعی… ان کن صواحب یوسف۔۔۔۔ آنحضرت نے اپنے آپ کو یوسف اور اپنی ازواج مطہرات کو ’’یوسف والیاں‘‘ ٹھہرایا ہے۔ (ص۲)
مجیب… آپ کا یہ بیان علم بیان سے جہل پر مبنی ہے۔ یہ تشبیہ ملفوف نہیں ہے نہ تشبیہ الجمع، بلکہ تشبیہ مفرد کی مفرد سے ہے جو بوجہ نہ مرقوم ہونے حرف تشبیہ کے موکد اور یہ بسبب نہ مذکور ہونے وجہ شبہ کے مجمل ہے‘ شاید آپ کو مشبہ بہ کہ مرکب اضافی ہونے کی وجہ سے مغالطہ ہوا ہے کہ آپ نے اس کو متعدد سمجھ لیا، اسے جہل مرکب کہوں یا تجاہل، مرکب اضافی میں طرفین تشبیہ متعدد نہیں ہوتے پس مضاف ایک شبہ اور مضاف الیہ دوسرا مشبہ بہ نہیں ہوسکتا۔ آنحضرتﷺ نے فرمایا ہے: ’’ان حمزۃ اسد اﷲ‘‘ (فتح الباری) یعنی حضرت حمزہ اللہ کے شیر ہیں۔ اس میں حمزہ عم رسول مشبہ ہیں اور ’’اسد اللہ‘‘ مشبہ بہ نہیں کہا جاسکتا کہ وہ ’’آنحضرت نے اپنے آپ کو خدا ٹھہرایا ہے اور اپنے چچا حمزہ کو شیر خدا۔ اسی طرح ان کن صواحب یوسف میں ’’زوجہ نبی‘‘ مشبہ ہے اور ’صواحب یوسف‘ مشبہہ بہ۔ اور ’اخفاء مراد‘ وجہ شبہ ہے۔ یوسف (بوجہ مضاف الیہ ہونے کے ) کوئی دوسرا مشبہ یہ نہیں ہے کہ اس کا مشبہ ذات سرور کائنات علیہ السلام کو قرار دیا جائے اور کہا جائے کہ آنحضرت یوسف ہیں، جیسے اسد اللہ میں اللہ (بوجہ مضاف الیہ ہونے کے ) دوسرا مشبہ بہ نہیں ہے کہ اس کا مشبہ ذات رسالت مآب کو قرار دیا جائے اور کہا جائے کہ آنحضرت معاذ اﷲ خدا ہیں۔ بلکہ عم رسولﷺ کی تشبیہ شیر خدا سے ہے اور زوجہ رسولﷺ کی تشبیہ(حدیث مذکور میں) زنان یوسف سے ہے۔
داعی… حدیث میں آنحضرت کو ابن ابی کشبہ کہا گیا ہے جیسا کہ حدیث زیر بحث میں ’’ابن مریم‘‘ آتا ہے حالانکہ نہ حضور کے والد ماجد نہ آپ کے آبائو اجداد میں کسی کا نام ابی کشبہ تھا۔ (ص۲)
مجیب… آپ کو بسنت کی بھی کچھ خبر ہے؟ دائی حلیمہ کے شوہر کی کنیت ابو کشبہ تھی اور یہ خود آنحضرتﷺ نے فرمایا ہے لہٰذا ہم کو نہ کسی حاشیہ کے دیکھنے کی ضرورت ہے نہ شرح کی۔ سنئے صحابہ کی سیرت میں مشہور کتاب اصابہ میں ہے: ’’ابو کبشۃ حاضن النبیﷺ الذی کانت قریش تنسبہ الیہ فتقول قال ابن ابی کبشۃ ہو الحارث بن عبدالعزی السعدی زوج حلیمۃ (الیٰ) عن ابن عباس ان النّبی ﷺ قال حدثنی حاضنی ابو کبشہ‘‘ (جلد رابع) یعنی ابو کبشہ آنحضرتﷺ کے دو دھ باپ ہیں قریش آپ کو انہیں کی طرف منسوب کرتے اور کہتے کہ ابو کشبہ کا بیٹا، ان کا نام حارث تھا اور حلیمہ کے شوہر تھے۔ حدیث مرفوع میں وارد ہے۔ ابن عباس کہتے ہیں کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ میرے