نقل کر کے مرزا کے زمانہ سے مقابلہ کرتے ہیں۔ تاکہ اس مزعومی پوری پوری مشابہت کی حقیقت اچھی طرح واضح ہوجائے۔ بعونہ وصعونہ
برکات حضرت عیسیٰ علیہ السلام ابن مریم علیہ السلام
مشکومات حضرت مرزا قادیانی علیہ ما علیہ
۱… ولتذہبن الشخاء والتباغض واتحاسد (صحیح مسلم) یعنی حضرت عیسیٰ کی برکت سے مسلمانوں کا کینہ، بغض اور حسد دور ہوجائے گا۔
۲… ہندوستان کے عام باشندوں خصوصاً مسلمانوں میں روشنی اور حسد اور بغض کی آگ لگی ہوئی ہے اور ایسی عداوت پیدا ہوگئی ہے جس سے ایک دوسرے سے جدائی اور قطع تعلق بلکہ قطع رحم ہوچکا ہے۔
۲… ویفیض المال حتی لا یقبلہ احد (بخاری ومسلم) حضرت عیسیٰ کی برکت سے مال کی اتنی کثرت ہوگی کہ زکوٰۃ لینے والا نہ ملیں گے۔
۲… سب قوموں میں سے زیادہ فقیر اور محتاج مسلمان ہیں اگر ایک شخص خیرات کرنے لگتا ہے تو اس کثرت سے فقراء اور مساکین جمع ہوجاتے ہیں کہ اس بے چارے کو گھر کا دروازہ بند کرلینا پڑتا ہے۔ انتہا یہ ہے کہ مسلمان افلاس کی وجہ سے آریہ اور عیسائی بنتے جارہے ہیں۔
۳… حتی تکون السجدہ الواحدۃ خیراً من الدنیا (صحیح مسلم) مطلب یہ کہ حضرت عیسیٰ کی برکت سے دنیا سے بے رغبتی اور عبادت کے شوق سے آخرت کی تیاری کی فکر پیدا ہوجائے گی۔
۳… لالچ اور نفسانی طمع میں ترقی ہے حلال وحرام کی تمیز اٹھ گئی ہے اور رشوت، خیانت اور غبن کا وقوع بکثرت ہے۔ رہزنی، ڈاکہ اور غصب کی فراوانی ہے۔ طمع مال میں قتل وغارت گری کے واقعات روز مرہ ہیں‘ عاقبت کی کوئی فکر نہیں بلکہ مسلمان اسلام کو ہی خیر باد کہہ رہے ہیں
۴… حضرت عیسیٰ کی برکت سے بارش بروقت اور مناسب ہوگی۔ دودھ اور پھل معمول سے زیادہ ہوں گے۔ (صحیح مسلم) اور جو امرعامہ خلق کے حق میں مضر ہوں گے وہ بند ہوجائیں گے۔
(ابو دائود ابن ماجہ وغیرہ)
۴… خشک سالی یا تباہ کن سیلاب کی کثرت بہردوصورت ہر جنس کی گرانی خصوصا گھی اور دودھ کی قلت نت نئی بیماریاں اور وبائیں، زلزلے اور بہت سی مصیبتیں دنیا میں عام طور سے بد امنی اور لڑائیاں موجود ہیں۔