ساتھ فضائے آسمانی گلبانگ اذان سے گو نج اٹھے گی۔ اسلام زندگی پائے گا اور ملل باطلہ ہلاکت کا جام پیشین گوئی ، مراقی ہوگا اور گرفتار عارضہ سلسل بول!! سبحان اﷲ سبحان اﷲ، کتنی بلند ہوگی شان اس مسیح کی اور کتنا عالی ہوگا رتبہ اس مہدی کا جن کا طرّائے امتیاز ہوگا مراق اور جن کی جلو میں ہوگا عارضہ سلسل بول!!
دوستو‘ پہچانا آپ نے مسیح قادیان کو؟ یہ مراقی بھی ہے اور سلسل بولی بھی! مگر داد دیجئے ان کی حق گوئی کی۔
کوئی پوچھے کہ حضرت یہ مسیح علیہ السلام کی پیلی چادریں مراق اور عارضہ سلسل بول کیونکر ہوگئیں؟ کیا ہمارے نبی کو جو افصح العرب والعجم تھےﷺ مراق اور عارضہ سلسل بول سمجھانے کے لئے کوئی دوسرا لفظ نہ مل سکا؟ اس چیستاں گوئی سے تو ایک نوع کا عجز اور قصور ظاہر ہوتا ہے جس سے افصح العرب والعجم سید المرسلین خاتم النّبیین احمد مجتبیٰ محمد مصطفیﷺ کی شان گرامی بہت ہی ارفع ہے۔
قارئین یہ ایک نمونہ ہے اس ’’مسیح قادیان‘‘ کی صدہا تحریفات لایعنی کا! انجمن کا فیصلہ ہے کہ اس شخص کی تحریفات پر بھی ایک مختصر سا رسالہ شائع ہو، اور وہ بہت جلد انشاء اللہ آپ کے ہاتھوں میں ہوگا۔ خیر اب آئیے اصل مضمون کی جانب آئیے۔
دیکھا آپ نے! چاند پر خاک نہیں ڈالی جاسکتی۔ مرزا قادیانی کے قلم سے بھی سچی بات نکل ہی گئی۔ مان لینا پڑا کہ جناب مسیح علیہ السلام پورے جلال کے ساتھ آسمان سے نزول اجلال فرمائیں گے اور یہ وہی مسیح ہوں گے جو اس سے پیشتر ایک بار دنیا میں تشریف لاچکے ہوں گے اور اب جو آئیں گے یہ ان کا دوبارہ آنا ہوگا۔
ہاں! مرزا قادیانی کے مرید گھبرا کے یہ نہ کہہ دیں کہ ’’ہاں صاحب نبی ہونے سے پہلے مرزا قادیانی بھی عام مسلمانوں کی طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نسبت ایسے ہی مشرکانہ عقائد رکھتے تھے مگر جب خلعت نبوت سے نوازے گئے، تب ان عقائد کا مشرکانہ ہونا ان پر روشن ہوگیا اور وہ ان سے تائب ہوگئے۔‘‘ مرزا قادیانی نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے نزول اجلال فرمانا اور ان کا اس دنیا میں دوبارہ تشریف لے آنا اپنی ایسی تصانیف میں لکھا ہے جو ان کے زمانہ نبوت کے ہیں اور جو انہوں نے بایمائے الٰہی تصنیف فرمائی ہیں۔ مثلاً براہین احمدیہ مرزا قادیانی کی یہ تصنیف گرامی ہے‘ جو مرزا قادیانی نے مامور ہو کر لکھی اور جب لکھ چکے، تو آنحضرتﷺ سے اس