۱۴… ’’وانہ لعلم للساعۃ(زخرف:۶۱)‘‘ عیسیٰ علیہ السلام کا نزول قرب قیامت کی علامت ہے۔
۱۵… ’’لیظہرہ علی الدین کلہ‘‘ (سورہ توبہ۳ وفتح۲۸ وصف۹) اللہ اسلام کو کل دینوں پر غالب کرے گا۔ یہ غلبہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے زمانہ میں ہوگا۔ پس اللہ کے اس وعدہ کا پورا ہونا ابھی باقی ہے۔
از احادیث
(۱)۱۶… ’’قال علیہ السلام واﷲ لینزلن ابن مریم حکما…الخ(مشکوٰۃ ص۴۷۱ بحوالہ صحیح مسلم)‘‘ آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ اللہ کی قسم عیسیٰ ابن مریم حاکم ہوکر ضرور ضرور اتریں گے۔ صلیب توڑیں گے۔ خنزیر کو قتل کریں گے…الخ۔
(۲)۱۷… ’’من السماء (کنزالعمال ج۷ ص۲۲۸)‘‘ حضرت نے فرمایا کہ آسمان سے اتریں گے۔
(۳) ۱۸… ’’الی الارض فیتزوج ویولدلہ ویمکث خمسا واربعین سنۃ ثم یموت فیدفن معی فی قبری(مشکوٰۃ ص۴۷۲)‘‘ حضرت نے فرمایا کہ (آسمان سے) زمین پر اتریں گے پھر نکاح کریں گے ان کے اولاد ہوگی ۴۵ سال رہیں گے۔ اس کے بعد مریں گے اور میری قبر کے پاس (میرے روضہ میں) دفن ہوں گے۔ ابو دائود ومسند احمد میں مسلمانوں کا ان کے جنازہ کی نماز پڑھنا بھی آیا ہے۔
(۴) ۱۹… ’’ینزل عند المنارۃ البیضاء شرقی دمشق (الیٰ) فیطلبہ حتی یدرکہ بباب لد فیقتلہ (مشکوٰۃ ص۴۶۵بحوالہ مسلم)‘‘ حضرت نے فرمایا کہ دمشق کے پورب والے منارہ کے نزدیک حضرت عیسیٰ علیہ السلام دو فرشتوں کے سہارے اتریں گے پھر دجال کو تلاش کرکے باب لد پر قتل کرڈالیں گے۔
(۵) ۲۰… ’’قال والذی نفسی بیدہ لیہلن ابن مریم بفج الروحاء حاجاء او معتمرائ…الخ (صحیح مسلم ص۴۰۸ ج۱)‘‘حضرت نے قسم کھا کر فرمایا ہے کہ ضرور ضرور عیسیٰ ابن مریم مقام فج الروحا سے حج یا عمرہ یا دونوں کا احرام باندھ کر تلبیہ پکاریں گے۔