ہیں محمود احمد، بشیر احمد، شریف احمد اور مبارک احمد جو زندہ موجود ہیں۔‘‘ مگر افسوس کہ ایک لڑکا مبارک احمد جو سب سے کم عمر تھا اور اس کے عمر پانے کا وعدہ الٰہی تھا، مر گیا اور یہ نشان بے نشان اور یہ وعدہ خلاف اور یہ پیشین گوئی غلط ہوئی۔
اب ہم اس قبولیت ملاء اعلیٰ کے پر تو وضع القبول کو ہر طبقہ کے اکابر کے اقوال کی شہادت سے ثابت کرتے ہیں۔ طبقہ علماء علاوہ ان کثیرۃ التعداد شہادات سے جو مشائخ واساتذہ و ہمعصر علماء کی طرف سے اعلیٰ درجے کے معزز الفاظ میں احقر کو مرحمت ہوئے ہیں۔ یہاں محض ایک آدھ ہم عصر کی شہادت تحریر ہے۔ ایک عالم وفاضل ہماری ایک تحریر کو ملاحظہ فرما کر لکھتے ہیں۔
بخدمت شریف محی السنۃ قامع البدعۃ جناب مولانا مولوی ابوالمنظور محمد مظہر الحق المدعو بمحمد عبدالحق صاحب اسلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبر کاتہ واضح رائے شریف ہو۔ ۹؍ربیع الثانی کو آپ کا فیصلہ بابت طلاق ثلاث دیکھ کر نہایت خوشی حاصل ہوئی۔ خداوند کریم آپ جیسے علماء حقانی کو ترقی حیات عنایت فرماویں کہ خلق اﷲ کو فیض اسلام پہنچے۔ ایک صاحب جو فرید عصر اور وحید دہر ہیں تحریر کرتے ہیں۔ باطنی توجہ فرمائیے کہ انتشار دفعہ ہو خطرات دور ہوں۔ خدا کی جانب زیادہ لو لگے۔ اکثر جب جناب کا خیال آتا ہے تو بے تحاشا رقت پیدا ہوتی ہے۔ اس نسبت سے جناب ہی واقف ہوں گے۔ ذکر شغل کے لئے ارشاد فرمائیں۔ دوسری جگہ تحریر کیا۔ آ پکی دعا نیک میرے لئے وہی اثر رکھتی ہے۔ جو ابر مطیر خشک زراعت کے لئے، اہل حدیث میں عبوست اور سخت دلی پھیلتی جاتی ہے۔ آپ کے سواء کو ئی شیخ طریقت نظر نہیں آتا۔
ایک اہل علم مدینہ منورہ سے تحریر فرماتے ہیں۔
بخدمت فیض درجت فیض بخش فیض رسان تکیہ گاہ نیاز مندان مولانا ومرشد ناوہادینا واستاذنا مولوی عبدالحق صاحب وام الطافکم ومدظلکم!
(الیٰ) ’’آپ نے مجھ کو ایک دفعہ ایک استخارہ بتلایا تھا اور اس کو میں نے کیا تھا سو وہ برابر ہوا تھا کہ میں عشاء کے بعد دو رکعت نماز پڑھ کر سو گیا تھا۔ سو اپنے گھر کے تما م لوگوں کو خواب میں دیکھا تھا اور ان سے باتیں کی تھیں اور اب میں اس کو بھول گیا ہوں وہ کونسا استخارہ تھا جو آپ نے مجھ کو بتلایا تھا بڑا سریع الاثر تھا۔ آپ اس کو بالترکیب اور باترتیب مفصل طور پر تحریر فرما کر اس خط کے جواب کے ساتھ لفافہ میں بند کرکے عنایت فرمائیں۔‘‘ غرض اگر خوف طوالت نہ ہو تو ایسی