دیدم ز نشان آسمانی
کذب تو غلام قادیانی
باخلق خدا فریب کردن
حقا تو بخود عدوجانی
ثابت ز نشان آسمانی
ہے کذب وفریب قادیانی
کر توبہ زکفر ومکر و الحاد
ہو تابع حق اے قادیانی
اے مورد قہر آسمانی
اے اکذب وابتر زمانی
ہے مگر ہی حق کے بعد بے شک
کر ہوش ذرا اے قادیانی
اس رسالہ میں جو کچھ لکھا جائے گا محض اتباعاً حکم واما بنعمتہ ربک فحدث بہ نیت اظہار حقیقت لکھا جائے گا نہ بدعویٰ یہ جدابات ہے کہ خدا کسی پر اپنا فیض ارزانی کرے اور اسکو وہ سامان دے کر جو دعویٰ سے بھی اعلیٰ وافضل ہوں۔
انکشاف شر حقیقت الوحی قادیانی
الحق یعلو ولا یعلیٰ
الٰہا منزلا طہ ویٰسٓ
علی یٰسٓ طٓہ لست الّا
غلامک عبدک وابن غلامک
اعنی رحمۃً لطفا وفضلا
بسم اﷲ الرحمن الرحیم
ربنا اخلصنا نیّاتنا………… ربنا اصلحنا اعمالنا
اللّٰہم انت عضدی ونصیری بک احول وبک اصول وبک اقاتل اللّٰہم ثبت حجتی وسدا دلسانی واہد قلبی واسلل سخیمۃ صدری اللّٰہم انا نجعلک فی نحورہم ونعوذبک من شرورہم امین برحمتک یا ارحم الراحمین
الحمد ﷲ وکفی وسلام علی عبادہ الذین اصطفیٰ۰ اما بعد! واضح ہو کہ مرزا قادیانی کی کتاب حقیقت الوحی کی بڑی دھوم دھام تھی اور مرزا اور ان کے حواری بڑے زو روشور سے کہتے تھے کہ یہ کتاب لاجواب ہے۔ اگر کوئی شخص کچھ کہنا سننا چاہے تو اس کے معانئہ کے بعد۔ مگر جب خیر سے دیکھی گئی تو اس کذب وزور کے مندر کو بالکل سفید جھوٹ کا طلسم اور باسی کڑھی کا ابال پایا۔ الحق اذا لم تستحی فاصنع ما شئت واقعی مرزا قادیانی چہ دلاور است دزدے کہ بکف چراغ دارد کے پورے مصداق ہیں۔ بخدائے لایزال میں