خدا پر جھوٹ ایسا ہائے افسوس
یہی ہے ظلم ظلم انتہائی
خدا لعنت کرے اس روسیاہ پر
ہنسی اسلام کی جس نے کرائی
گئے مل خاک میں اس کے دعاوی
ہوئی پہلے سے بھی ذلت سوائی
یہی غوغا جہاں میں ہو رہا ہے
پڑا مرزا پہ قہر کبریائی
گرا اسلام سے پائے ادب سے
شکست آمد بشان میرزائی
رباعی
دیدم زنشان آسمانی کذب تو غلام قادیانی
باخلق خدا فریب کردن حقا تو بخود عدوجانی
اور بعد مباہلہ مذکورہ بذریعہ ضمیمہ شحنہ ہند اس کی وہ تردید ہوئی کہ الغیاث الامان پکار اٹھا۔ ضمیمہ شحنہ ہند تردید قادیانی نمبر ۲ جلد۱ ملاحظہ ہو۔ ایک صاحب لکھتے ہیں۔ ’’مرزا کے الحاد کا دھڑ ٹوٹ گیا۔ یہ سب جناب والا کی توجہ اور خلوص کی برکت ہے۔‘‘ اسی طرح اور کثیر التعداد پرچوں میں اس کی تردید ہوئی۔ رسالہ اشاعۃ السنہ نمبر۱۰ ج نمبر۱۹ چکڑالوی پر اقبال ڈگری میں جو فتوے بینظیر متعلق چکڑالوی تحریر ہوا ہے اور جس کی توصیف میں ہندوستان کے ایک بے مثل فاضل کا مقولہ ہے چکڑالوی کے الحاد کا فتویٰ اس قابل تھا کہ علیحدہ دس ہزار چھپ کر شائع ہوتا مگر افسوس ہے کہ اہل حدیث کو خدا نے ہمت نہیں دی…الخ۔ اس میں لکھا گیا تھا کہ واضح ہو میری تحقیق میں یہ شخص مثل مرزا قادیانی اشد المرتدین عجیب کافرمنافق لاثانی ہے اور اس میں آگے جا کر ظاہر کیا گیا تھا۔ اگرچہ ہر ملحد وزندیق اس عبارت مبارک کا مصداق ہے۔ مگر مرزا غلام احمد قادیانی اور غلام نبی عرف عبداللہ چکڑالوی کا تو یہ نہایت صاف اور بے عیب فوٹو ہے اور اس حق میں جن نمبروں پر ان دونوں نے سرٹیفکیٹ (سند) حاصل کیا ہے اس کی نظیر ملنی محال ہے بلکہ ناممکن ہے۔ چنانچہ ان کے اقوال اس امر میں شاہد ہیں پس با اینہمہ ان کے کفرو ارتداد میں کیا شک وشبہ رہ گیا۔ انواع بارک اللہ میں ہے ؎
دینی علم یا عالمان کرے اہانت کو
یا کرے اہانت شرع دی اوہ بھی کافر ہو