ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
کے بعد ہوگا اس لئے اس وقت یہ سوال ہی فضول ہے کیونکہ اگر خدانحواستہ یزید سے بھی بدتر ہوکر مرے تو پھر بڑی ذلت ہوگی جس پر لعنت کرتے تھے اس سے بھی زیادہ مستحق لعنت ثابت ہوئے ابھی تو خود ہماری ہی حالت ایسی ہے کہ جس پر اطمینان نہیں کیا جاسکتا گہ رشک برد فرشتہ بر پاکی ما گہ خندہ زندہ دیو زنا پاکی ما ایمان چو سلامت بلب گور بریم احسنت بدیں چستی و چالاکی ما کیا خبر کہ کس کے ساتھ کیا معاملہ ہو ۔ ع تایار کرا خواہدو میلش بہ کہ باشد ۔ اگر کسی کو پھانسی کا حکم ہوگیا ہو اور اس نے مراحم خسروانہ کے تحت میں ایپل کی ہو اور سزا معاف ہوجانے کی صرف ایک موہوم سی امید ہوتو کیا وہ اس شخص کی فکر میں پڑے گا جس پر کوئی ہو جس میں صرف پانچ روپیہ جرمانہ کا شبہ ہو ۔ اگر کوئی بیوقوف اور بیجس ایسا کرے بھی تو یہ کتنی بے جوڑ بات ہے وہ تو دراصل اس دوسرے کے مقدمہ کا تزکرہ بھیہ پسند نہ کرے گا چہ جائیکہ اس کی پیروی کرے یا پوچھنے پر اس کے متعلق کوئی مشورہ بھی دے ملکہ وہ تو کہہ کر اپنا پیچھا چھڑا لے گا کہ اجی ہم اپنی ہی مصیت میں مبتلا ہیں جو تمہاری مصیت سے کہیں بڑھ کر ہے ۔ ہمیں مشورہ کی کہاں فرصت ۔ اب ہر شخص اپنے جرم کو دیکھ لے کہ اس کا حق تعالٰی کے ساتھ کیا معاملہ ہے اور کتنے حقوق ادا ہورہے ہیں نماز تک تو ٹھیک ہے نہیں پھر کیا منہ لیکر کسی کو برا کہیں اور برا سمجھیں بلکہ اگر غلطی سے برے کو بھلا سمجھ لیا تو یہ اتنا برا نہیں ہے جتنا یہ کہ کسی بھلے کو برا سمجھ تمہاری مصیت سے کہیں بڑھ کر ہے ۔ ہمیں مشورہ کی کہاں فرصت ۔ اب ہر شخص اپنے جرم کو دیکھ لے کہ اس کا حق تعالٰی کے ساتھ کیا معاملہ ہے اور کتنے حقوق ادا ہورہے ہیں نماز تک تو ٹھیک ہے نہیں پھر کیا منہ لیکر کسی کو برا کہیں اور برا سمجھیں بلکہ اگر غلطی سے کسی برے کو بھلا سمجھ لیا تو یہ اتنا برا نہیں ہے جتنا یہ کہ کسی بھلے کو برا سمجھ بیٹھے یہ بہت ہی خطرناک اور نازک معاملہ ہے ۔