ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
دم بھی ایک محض تدبیر طبی ہے دفع خواطر کی اس لئے اس کا بھی بطور شغل کے استعمال جائز ہے کیونکہ یہ اخذ محض تدبیر میں ہے نہ کہ کسی مذہبی یا قومی شعار میں ۔ اور اس ک جواز کی دلیل خندق کا واقعہ ہے ۔ حضرت سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ طیبہ کو چاروں طرف سے محدود اور محفوظ کرنا چاہے تھے اس کی تدابیر کے متعلق آپ نے حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم سے مشورہ فرمایا حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ ہمارے یہاں فارسی میں یہ رسم ہے کہ شہر کے گرد خندق کھود دیتے ہیں پہلے بم کے گولے تو تھے نہیں صرف تیرو تفنگ تھے اس لئے خندق شہر کی حفاظت کے لئے اچھی تدبیر سمجھی گئی چنانچہ حضور نے حکم دیدیا کہ خندق کھودی جائے اور خود بھی بہ نفس نفیس کھودنے میں شریک ہوئے تو یہ انتظام وتدبیر فارسیوں کا کوئی مذہبی یا قومی شعار نہ تھا اس لئے حضور نے اس کی اجازت دیدی اسی طرح حبس دم کے متعلق جو اعتراض تھا اس کی دلیل میں نے یہ پیش کی ایسے ہی استدالا لات سے میں بد ذوق لوگوں میں بد نام ہوں صوفیوں کی حمایت میں حالانکہ ان کی بعض چیزیں مجھ کو بھی پسند نہیں مگر دوسرا اگر کچھ ان کے خلاف کہے تو میں منہ نوچ لوں ۔ ہم تو گھر کے ہیں اگر ہم کوئی اعتراض کریں گے تو وہ محبت سے ہوگا اور اگر تم کوئی خلاف بات کہو گے تو انکار سے نہیں کہیں گے ہم تو گھر کے بچے ہیں ۔ اگر ہمیں کھانا پسند نہیں آئے گا تو ہم اپنی اماں سے شکایت کرسکتے ہیں کہ دیکھو نمک مرچ کم ہے اور وہ ہمارے کہنے سے برا بھی نہیں مانیں گی اور اگر کوئی مخالف عیب نکالنے لگے گا تو ہم اس کو جواب دیں گے اور کہیں گے کہ تم کیوں عیب نکالتے ہو ۔