ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
نے اس بنا پر اجازت نہیں دی کہ راستہ رک جائیگا پھر ان صاحبوں سے جو زمین پر بیٹھے ہوئے تھے فرمایا کہ آپ صاحبوں کے زمین پر بیٹھنے سے مجھے شرمندگی ہوتی ہے چنانچہ وہ حضرات کمرہ کے اندر چلے گئے لیکن جو صاحبان زینہ پر بیٹھے ہوئے تھے وہ پھر بھی وہیں بیٹھے رہے ۔ حضرت اقدس نے ان سے بھی فرمایا کہ زینہ کا رستہ رکتا ہے چھوڑ دینا چاہئے ۔ اس پر وہ صاحبان بھی کمرہ کے اندر چلے گئے ۔ ڈاک زیادہ تر حضرت اقدس خود ہی تحریر فرماچکے تھے صرف دو خط باقی تھے جب احقر خدمت میں حاضر ہوا فرمایا کہ ڈاک تو ختم ہوگئی لیکن آپ کا کیوں ناغہ ہو یہ جو دو خط باقی رہ گئے ہیں ان کے جواب حسب معمول آپ ہی کو بولے دیتا ہوں لکھ دیجئے ۔ ناغہ کے متعلق حضرت اقدس اکثر فرمایا کرتے ہیں کہ اس سے بہت بے برکتی ہوتی ہے اگر زیادہ نہ ہو سکے تو تھوڑا ہی کام کرلے اس سے مناسبت قائم رہتی ہے ۔ڈاک ختم ہونے کے بعد حضرت اقدس مد ظلہم العالی سب سے اول ایک نوجوان عالم کی طرف متوجہ ہوئے جو پہلے ایک اور مدرسہ میں مدرس تھے اور اب فتح پورے کے ایک مدرسہ دینیہ میں مدرس ہیں ۔ ان کے والد ماجد بھی موجود تھے جن کو حضرت اقدس کیساتھ عرصہ عقیدت ہے اور اسی بنا پر ان کے صاحبزادہ کے ساتھ بھی حضرت اقدس کو خصوصی اور تعلق تعلیم وتربیت مزید برآں ہے ۔ بہت محبت اور شفقت کے لہجہ میں فرمایا کہ میاں فتح پور میں فتح بھی ہوئی ؛ انہوں نے عرض کیا کہ جی حضرت ابھی تک تو کوئی خلاف بات پیش آئی نہیں ۔ فرمایا دونوں جگہ میں کیا فرق محسوس ہوا ۔ عرض کیا فتح پورے کے طلبہ میں دین داری زیادہ دیکھنے میں آئی ۔ اس پر حضرت اقدس نے بیساختہ فرمایا الحمد اللہ پھر انہوں نے عرض کیا کہ وہاں کے ذمہ دار حضرات قواعدو ضوابط کی پابندی زیادہ کرتے ہیں ۔ پھر حضرت اقدس نے ان سے اس نزاع کے متعلق پوچھا جو گیارہ دن کی تنخواہ کے بارے میں اس مدرسہ کے راکین سے ہو