ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
تقویم الاود فی تعلیم اود بعد الحمد الصلوۃ ۔ یہ ایک سفر نامہ ہے حضرت اقدس حکیم الامۃ مجدد الملۃ مولانا ومقتدا ناواقف اسرار خفی وجلی شاہ محمد اشرف علی صاحب تھانوی متنبا اللہ تعالٰی بطول بقاۃ الا علٰی کا جس میں اس سفر کے بعض خاص واقعات وملفوظات مذکور ہیں جو بتاریخ یکم شعبان 1360 ہجری بضرورت معالجہ بعض امراض حضرت ممدوح کو وضعف شدید کافی وقت طالبین کو دیا جاتا تھا جس میں حسب معمول روز مرہ تعیمات دینیہ کا اتفاق رہتا تھا ۔ خاص ایسے ملفوظات کو جو اس مقام پر صادر ہوئے بمناسب خصوصیت مقام ملقب بہ لقب خاص کردیا گیا جو پیشانی پر مرقوم ہے ۔ اب بنام خدا ان کا سلسلہ شروع کرتا ہوں ۔ لیکن یہ عرض کردینا بھی ضروی سمجھتا ہوں کہ حضرت اقدس کے ملفوظات کا مکمل طور پر ضبط کرنا بھی ضروری سمجھتا ہوں کہ حضرت اقدس کے ملفوظات کا مکمل طور پر ضبط کرنا بالخصوص مجھ جیسے بے علم وبے مایہ اور ناکارہ وآرہ کیلئے از بس دشوار ہے کیونکہ ہر پاس رہنے والا جانتا ہے کہ حضرت اقدس کا شاید ہی کوئی قول اور فعل ایسا ہوتا ہو جس میں کوئی نہ کوئی علمی فائدہ نہ ہوتا ہو اور کوئی نہ کوئی دینی یا تمدنی تعلیم نہ ہوتی ہو یا کم از کم کوئی دلچسپ نکتہ یا لطیفہ نہ ہوتا ہو اور کسی نہ کسی حیثیت خاص سے وہ لکھنے کے قابل نہ ہوتا ہو اور لکھنے والا یہ کہہ کہہ کردم بخودنہ رہ جاتا ہو ؛ دامان نگہ تنگ وگل حسن تو بسیار گلچین بہار توز داماں گلہ دارو بالخصوص اس حالت میں ایک ایک نشت میں اتنی اتنی تقریر ہوتی ہے کہ اس کے ضبط کرنے کے لئے ہفتوں درکار ہوتے ہیں اور پھر بھی وہ بالکل ناتمام طور پر ضبط ہوسکتی ہے کیونکہ اس میں روانی اس قدر ہوتی ہے کہ زود نویس سے زود نویس بھی اس کو کماحقہ ضبط تحریر میں نہیں لا سکتا بالخصوص مضامین