ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
کہ اگر کسی کا یہ مذاق دیکھا کہ اس کے قلب کو زیادہ مال کے مالک ہونے سے بھی تشویش ہوتی ہے ت اس کو رائے دی کہ اپنے پاس مال رکھو اور اگر کسی کو کم سرمایہ ہونے کی حالت میں تشویش ہوتی تو اس کو یہ مشورہ دیتے کہ زیادہ سرمایہ اپنے پاس رکھا جائے ۔ ایک دفعہ مجھے خیال ہوا کہ گو قواعد سے اور تجربہ سے تو جمیعت قلب کا نافع ہونا اور تشویش کا مضر ہونا ظاہر اور مسلم ہے لیکن اس کا ماخذ بھی کہیں قرآن وحدیث میں ہے چنانچہ ایک دفعہ یہ حدیث ذہن میں آئی کہ اگر عشاء (بکسر عین ) اور عشاء بفتح عین ) دونوں حاضر ہوں تو پہلے عشا سے فارغ ہو لینا چاہئے اس ماخذ کے ذہن میں آجانے سے میرا جی بہت خوش ہوا دیکھئے یہاں بھی علت ہیہ ہے کہ پہلے کھانے سے فارغ ہو لے تاکہ نماز میں تشویش نہ رہے اس کو امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ نے بہت اچھے عنوان سے بیاہ فرمایا ہے فرماتے ہیں ۔ لان یکون اکلی کلہ صلاۃ خیر من ان یکون صلوتی کلھا اکلا یعنی میں اس کو پسند کرتا ہوں میرا کھانا کل کا کل نماز ہوجائے بمقابلہ اس کے میری نماز کل کی کل کھانا ہوجائے حضرت حاجی صاحب بھی ہجرت کی نیت میں عجلت کرنے سے یہ کہو کر منع فرمایا کرتے کہ دل مکہ میں رہے اور جسم ہندوستان میں رہے یہ اس سے بہتر ہے کہ جسم تو مکہ میں رہے اور دل ہندوستان میں رہے اللہ تعالٰی نے حضرت حاجی صاحب کو کیا پیدا کیا تھا ایک بڑی نعمت پیدا کی تھی حضرت کے تو بالکل سیدھے سادے الفاظ ہوتے تھے میں جب ان کو نقل کرتا ہوں اس میں تو کچھ اصطلاح الفاظ مل جاتے ہیں حضرت کے تو بلکل معمولی الفاظ ہوتے تھے جیسے قرآن وحدیث کے کہ ظاہر میں تو بالکل سادہ لیکن معنے اتنے عمیق کہ ان میں جتنے چاہو غوطے لگائے جاؤ ۔ سبحان اللہ انبیاء علیہم اسلام نے اپنے سیدھے سادے سے بدویوں اور وحشیوں تک کو عالم محقق بنادیا ۔