ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
کہ گو آپ گورے چٹے لیکن آپ کا رنگ فکروں کیوجہ سے صاف نہ رہا تھا حالانکہ عمر بھی کچھ زیادہ نہ تھی صرف 63سال ہی کی تھی ۔ میں تو شیعوں سے کہا کرتا ہوں کہ تم تینوں خلفاء راشدین کا احسان مانو کہ انہوں نے خلافت کے بوجھ کو ہٹالیا اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو چوبیس برس تک بے فکر رکھا اگر حضرت علی کرم اللہ وجہہ بلا فصل خلیفہ ہوتے تو چونکہ ان کی عمر سب سے زیادہ ہوئی تیس برس تک خلافت کی مشکلات میں متلا رہتے اب تو صرف چھ برس خلافت کی اور وہاں سلطنت اودھ کی سی تھورا ہی تھی کہ رات دن بس عیش وآرام کو اس چھ برس ہی کے زمانہ خلافت میں کیسی مشکلیں پڑیں یہاں تک کہ شہید گئے گئے تیس برس تک اگر خلافت کا زمانہ ممتد ہوجاتا تو کتنی مشکل سے گذرتا اب چوبیس برس تو آرام سے گذار لئے خارجیوں نے یہ سازش کی تھی کہ تین آدمی جائیں اور تین شخصوں کو بہ یک وقت شہید کر آئیں ۔ ایک حضرت معاویہ کو دوسرے حضرت عمرو بن عاص کو ۔ تیسرے حضرت علی کو ۔ حضرت معاویہ اور حضرت عمرو بن عاص تو موقع سے نہ مل سکے لیکن ابن ملجم کمبخت کامیاب ہوگیا ۔ یہ سب آخر حکومت ہی کی تو بدولت ہوا اھ ۔ اس پر عرض کیا گیا کہ سوائے حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے اور تینوں خلفائے راشدین شہید ہی ہوئے ۔ اس پر فرمایا کہ حضرت صدیق کی شہادت کا تو اتنا اونچا درجہ ہے کہ وہ نظر بھی نہیں آتا ۔ آپ تو صدیق تھے اور صدیق کا درجہ شہید سے بھی بڑا ہے ۔ اول درجہ نبی کا ہے پھر صدیق کا پھر شہداء کا پھر صالحین کا ۔ چنانچہ اللہ تعالٰی نے اسی ترتیب سے اس آیت میں ان کا ذکر فرمایا ہے ۔ اولئک مع الذین انعم اللہ علیھم من النبیین والصدیقین والشھداء والصالحین اور تفصیل اسکی کتب تفسیر میں ہے ۔