Deobandi Books

حضرت مولانا اسماعیل ریحان صاحب ۔ کالم ۔ 2016

62 - 102
سفر وسیلۂ ظفر
مہمان اللہ کی رحمت ہوتے ہیں اورسفر کووسیلۂ ظفر کہاجاتاہے۔اتوارآٹھ مئی کو ادارہ علوم القرآن خالق داد کاسالانہ جلسہ ہوا،توہمیں بھی مہمانوں کی خدمت کی سعادت ملی۔ پمز اسلامک اسکول کے پرنسپل مولاناسلیم اختر صاحب مہمانِ خصوصی تھے۔انہوںنے اپنے خطاب میں طلبہ ،اساتذہ اور سرپرستان کوبڑی قیمتی نصیحتیں کیں۔ امتحانات میں نمایاں کارکردگی کے حامل طلبہ میں تقسیم انعامات کے بعد تقریب اختتام پذیر ہوئی۔
اس سے اگلے روز ادارے کو چند اورمعزز ہستیوں کی میزبانی نصیب ہوئی۔ جامعہ معہدالخلیل الاسلامی کے اکابر حضرت مولانا محمدالیاس مدنی ، حضرت مولانا محمد زکریا مدنی اورحضرت مفتی محمد مدنی تشریف لائے۔ ان کے ساتھ معہد کے فاضل مولانا عبدالکبیر بخاری بھی تھے جو کم وبیش تین سال پہلے کراچی سے لاہور منتقل ہوچکے ہیں۔
ہمارے یہ کرم فرما ،سخت گرمی میں گڑھی حبیب اللہ سے یہاں تشریف لائے تھے۔راقم کے غریب خانے میں طعام واستراحت کے بعد ادارے میں تشریف لے گئے۔ نمازِعصر سے فارغ ہوکر حضرت مولانا محمدزکریا مدنی صاحب نے طلبہ سے خطاب کیااورخصوصاً قرآن مجید کے فضائل وبرکات اور قرآن مجید پڑھنے پڑھانے کی اہمیت کو ذہنوں میں اجاگر کیا۔ نمازِ مغرب کے بعد یہ حضرات ادارہ علوم اسلامی اسلام آباد روانہ ہوگئے۔ ان حضرات کی تشریف آوری انتظامیہ ،اساتذہ اور طلبہ کے لیے غیرمعمولی حوصلہ افزائی اورمدرسے کے لیے بڑی برکات کاسبب ہوئی۔
استاذگرامی حضرت مولانا محمدیوسف مدنی مدظلہ بھی کچھ دنوں قبل آزادکشمیر اوراسکردو کے دورے پر تھے۔ انہوںنے اپنی محبت وشفقت کی بنا ء پر راقم کوکہاتھاکہ جامعہ معہدالخلیل الاسلامی حاضر ہوکرطلبہ سے الغزو الفکری اورتاریخِ اسلام پر کچھ معروضات پیش کروں۔دراصل شعبان کی تعطیلات میں جامعہ کی انتظامیہ نے اسلامی علوم کے مختلف موضوعات پر طلبہ کے لیے لیکچرزرکھے ہیں جن میں مختلف علوم وفنون کے ماہرین کو مدعوکیاگیاہے۔یہ ایک قابلِ تحسین اقدام ہے۔اگرچہ راقم کی حیثیت کسی بھی علم وفن میں ایک طالب علم سے زیادہ کچھ نہیں مگراستادوں کے حکم کی تعمیل کوسعادت سمجھا اور جمعرات ۱۲مئی کو راقم ڈائیو سے کراچی روانہ ہوگیا۔
ہفتہ ۱۴مئی کی صبح جامعہ معہدالخلیل میں قدم رکھاتوگرم موسم کے باوجودایک معطر اورکیف آگیں فضا سامنے تھی۔جامعہ سے اپنا ایسادلی تعلق ہے کہ یہاں قدم رکھتے ہی روح وبدن میں سرورکی لہر دوڑ جاتی ہے۔ جامعہ میں ایک بہترین نقشے کے مطابق نئی درسگاہوں اوراقامت گاہِ طلبہ کے لیے ایک جامع منصوبے پر بڑی تیزی سے کام ہورہاہے۔کشادہ بیس منٹ تیارہے ،جامعہ کی تقریبِ ختم بخاری امسال وہیں ہوئی تھی۔مسجد خلیل کے پہلومیں ایک نہایت خوبصورت عمارت وجود میں آرہی ہے۔ 
 پہلے دن راقم کاموضوع الغزو الفکری تھا۔میں مسجدا لخلیل کے وسیع ہال میں داخل ہواتو سادسہ سے دورۂ حدیث وتخصص تک کے طلبہ وعلماء منتظر تھے۔
  ہفتے کو ساڑھے گیارہ بجے سے پونے دوبجے تک الغزوالفکری کے چار اہم ترین ابواب ، استشراق، استعمار، تنصیر اور عالمگیریت پر بات ہوئی۔اگلے دن تاریخِ اسلام کاتعارف اور تدوین کے علاوہکچھ بنیادی مباحث زیرِ گفتگو آئے۔الحمدللہ حاضرین نے بڑی توجہ سے  بات سنی ۔ سوالات کی نشست میں اندازہ ہواکہ انہوںنے موضوع میں غیرمعمولی دلچسپی لی ہے۔اللہ تعالیٰ جامعہ معہدالخلیل الاسلامی کے فیض کو مزید برمزید عام وتام فرمائے۔ آمین۔
پیر اورمنگل کی درمیانی شب ہمارے شیخ حضرت مولانا محمد یحییٰ مدنی رحمہ اللہ کے بھائی شیخ فرید احمد صاحب مدظلہ نے اپنے دولت کدے پر ایک ضیافت کااہتمام کیااورراقم کو مع احباب مدعو کیا۔ راقم ، حافظ ارسلان اوربڑے بھائی حکیم عبدالرحمن ابدالی کے ہمراہ حاضر ہوا۔ جامعہ معہدا لخلیل الاسلامی کے اکابر واصاغر کی بڑی تعداد مدعو تھی ۔نہایت پررونق محفل تھی۔طعام سے فراغت کے بعد شیخ صاحب نے اپنے دل موہ لینے والے اندازمیں دعوتِ فکر دینے والے پہلؤوں پر باتیں کیں جن میں کہیں کہیں مزاح کی چاشنی بھی تھی۔ اللہ ان بزرگوں کاسایہ مع صحت وعافیت تادیر قائم رکھے۔آمین
کراچی میں امن وامان بڑی حدتک بحال ہوچکاہے اوراس حوالے سے شہری مطمئن دکھائی دیتے ہیں۔ البتہ پانی اور گیس کی قلت نیز لوڈشیڈنگ کی وجہ سے سخت پریشانی ہے۔ کراچی صحرا کے کنارے واقع ہے ۔اگرسمندر ی ہوا نہ ہوتی تو یہ دنیا کے گرم ترین مقامات میں سے ایک ہوتا۔ہیٹ اسٹرو ک کی وجہ سے جتنے لوگ یہاں گزشتہ موسم گرمامیں فوت ہوئے ،وہ ایک ریکارڈ تھا۔ اس سال بھی یہ خدشہ موجودہے کیونکہ ناسا کے مطابق یہ سال دنیا کی تاریخ کاگرم ترین سال ہوگاجس سے جنوبی ایشیا سب سے زیادہ متاثر ہوگا۔اللہ تعالیٰ اُمت کی حالت پر رحم فرمائے اوراپنی قدرتِ کاملہ سے اس گرمی کو حالتِ اعتدال میں بدل دے۔
پیر ۱۶مئی کو راقم دفترروزنامہ اسلام پہنچا۔وہاں بھی لوڈ شیڈنگ کے اثرات واضح دکھائی دے رہے تھے۔ گرمی کی شدت یوپی ایس اورجنریٹروں کو بھی فیل کیے دے رہی ہے۔مولانا شفیع چترالی اوربھائی فیصل سے کوئی آدھ گھنٹہ نشست رہی ،مگر اس دوران لوڈ شیڈنگ ،حبس اورگرمی کی وجہ بندے کی حالت غیر ہونے لگی۔ مولانا چترالی صاحب نے جوس منگواکردیاجس سے اتنی جان آگئی کہ بند ہ وہاں سے رخصت ہوسکا۔  
پنجاب میں بھی گرمی قیامت ڈھارہی ہے۔ میں گزشتہ دوتین دن سے یہی مشورہ کررہاہوں کہ آخر گرمی کی شدت کو کس طرح کم کیاجاسکتاہے۔پرانے مکانات کی چھتیں ’’ہیٹ پروف ‘‘ہوتی تھیں۔ ان میں مٹی ،لکڑی ،شاخیں اورخاص قسم کی گھاس استعمال کی جاتی تھی۔مگر اب شہر ہویادیہات ،اکثر مکانات پر لینٹر ہواہے جو گرمی کو پوری طرح نیچے کی طرف منتقل کردیتاہے۔ ایسے میں بجلی ہو اورپنکھے چل رہے ہوں،تب بھی مکانات گرم رہتے ہیں۔ پرانے مٹی کے مکانات بغیر بجلی کے بھی معتدل رہتے تھے۔ ہمیں اپنابچپن یادہے جب گاؤں میں باہر سخت گرمی ہوتی تھی،بجلی سے لوگ ناواقف تھے۔ مگر کچے مکانات میں ہاتھ کی پنکھی جھلتے جھلتے بچے بڑے سب سکون کی نیند سوجاتے تھے۔  
مگر اب پرانے دن واپس لاناناممکن  اورلینٹر کی چھتوں سے نجات حاصل کرنا بہت مشکل ہے۔آخر کیاکیاجائے۔ ’’ چھت کی تپش سے حفاظت ‘‘ کے اشتہارات اخبارات میں آتے رہتے ہیں۔ان سے معلومات لیں۔معلوم ہوا وہ فی اسکوائرفٹ جتنا کیمیکل لگاتے ہیں ،اس کے لحاظ سے چند مرلے کی چھت پر ساٹھ ستر ہزارروپے بنتے ہیں ۔ عام آدمی کے بس سے باہراس خرچ کودیکھ کراسے منسو خ کردیا۔ ایک تجویز یہ آئی کہ چٹائی کی صفیں خرید کر چھتوں پرپھیلادی جائیں۔ ایک صاحب کامشورہ ہے کہ خس کی ٹٹیاںجو قدیم دورمیں پانی کے چھڑکاؤکے بعد ائیر کنڈیشنر کاکا م کرتی تھیں ،چھتوں اور برآمدوں پر لگائی جائیں۔ کراچی کے ایک صاحب نے بتایاکہ انہوںنے  گھرکی دیواروں کے  ساتھ کئی طرح کی بیلیں اُگا رکھی ہیں جنہوںنے چھت اوردیوارووں کو ڈھانپ رکھاہے۔اس سے گھر بہت ٹھنڈارہتاہے۔ ہمارے گاؤں کے ایک دوست نے آج ہی بتایاکہ وہ دس کلو چونا خرید کرلایا۔اس میں نیل اورنمک گھولا۔پھر اسے وائپر کے ذریعے ایک کمرے کی چھت پر پھیلادیا۔ وہ کمرہ اب ٹھنڈا ہوگیاہے۔ پورے کام پرہزار روپے بھی خرچ نہیں ہوئے۔قارئین بھی یہ نسخے آزما سکتے ہیں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 استاذ القراء کاسفرِ آخرت 1 1
3 فنا فی القرآن 2 1
4 مثالی استاذ 3 1
5 استاذ گرامی کی کچھ یادیں 4 1
6 صحیح ابن حبان۔ایک عظیم علمی کارنامہ(۱) 5 1
7 صحیح ابن حبان۔ایک عظیم علمی کارنامہ(۲) 6 1
8 پاک بھارت جنگ کے امکانات …اورمعرکۂ پانی پت 7 1
9 رمضان اورقرآن 8 1
10 سقوطِ خلافت کی دل خراش یادیں(۱) 9 1
11 سقوطِ خلافت کی دل خراش یادیں(۲) 10 1
12 سقوطِ خلافت کی دل خراش یادیں(۳) 11 1
13 اورنگ زیب عالمگیر کاروشن کردار [1] 12 1
14 اورنگ زیب عالمگیر کاروشن کردار (۲) 13 1
15 اورنگ زیب عالمگیر،سیکولر لابی ،اورچند حقائق 15 1
16 اورنگ زیب عالمگیر،سیکولر لابی ،اورچند حقائق (۲) 16 1
17 اورنگ زیب عالمگیر،سیکولر لابی ،اورچند حقائق (۳) 17 1
18 سیرتِ نبویہ کے جلسے اورواعظین کے لیے لمحۂ فکریہ 18 1
19 ترک عوام جنہوںنے تاریخ بدل دی 19 1
20 اسلام میں جہاد کاتصور…اسلامی نظریاتی کانفرنس کااجلاس 20 1
21 نعمتوں کی ناقدری 21 1
22 یوم پاکستان اوردینی مدارس 22 1
23 دسمبر سے دسمبر تک 23 1
24 تاریخِ اندلس کاآخری باب (۱) 24 1
25 تاریخِ اندلس کاآخری باب (۲) 25 1
26 تاریخِ اندلس کاآخری باب (۳) 26 1
27 تاریخِ اندلس کاآخری باب (۴) 27 1
28 اکبر اوردینِ الہٰی 28 1
29 اللہ کی امانت (۱) 29 1
30 اللہ کی امانت (۲) 30 1
31 شیخ النمر کی سزائے موت 31 1
32 سمندری شیر(1) 32 1
33 سمندری شیر(2) 33 1
34 سمندری شیر(3) 34 1
35 ایک دن بھاولپور میں 35 1
36 ایدھی صاحب 36 1
37 فیصل آباد میں پندرہ گھنٹے 37 1
38 فیصل آباد میں پندرہ گھنٹے (۲) 38 1
39 فضلائے مدارس کی کھپت ۔ایک سنجیدہ مسئلہ (۱) 39 1
40 مدارس کے فضلاء ۔ایک سنجیدہ مسئلہ (۲) 40 1
41 صحبتِ یا رآخر شد 41 1
42 صحبتِ یا رآخر شد(۲) 42 1
43 حفاظت ِ دین کی کوششیں۔کل اورآج 43 1
44 حفاظت ِ دین کی کوششیں۔کل اورآج(۲) 44 1
45 انصاف زندہ ہے 45 1
46 جرمنی اورعالم اسلام(۱) 46 1
47 عالمی جنگیں اورصہیونی سازشیں (1) 49 1
48 عالمی جنگیں اورصہیونی سازشیں (2) 50 1
49 عالمی جنگیں اورصہیونی سازشیں (3) 51 1
50 عالمی جنگیں اورصہیونی سازشیں (4) 52 1
51 پہلی عالمی جنگ سے تیسری عالمی جنگ تک(1) 53 1
52 پہلی عالمی جنگ سے تیسری عالمی جنگ تک(2) 54 1
53 پہلی عالمی جنگ سے تیسری عالمی جنگ تک(3) 55 1
54 پہلی عالمی جنگ سے تیسری عالمی جنگ تک(4) 56 1
55 کشمیر…جنتِ ارضی یامقتلِ انسانیت 57 1
56 کشمیر…جنتِ ارضی یامقتلِ انسانیت (۲) 58 1
57 ایک قابلِ توجہ مسئلہ 59 1
58 کس منہ سے(۱) 60 1
59 کس منہ سے(۲) 61 1
61 سفر وسیلۂ ظفر 62 1
62 لاہور اور قصور میں یادگار لمحے 63 1
63 لاہور اور قصور میں یادگار لمحے (۲) 64 1
64 ابوالفضل ،مرزاعزیزالدین اورحضرت مجدد(۱) 65 1
65 ابوالفضل ،مرزاعزیزالدین اورحضرت مجدد(۲) 66 1
66 ابوالفضل ،مرزاعزیزالدین اورحضرت مجدد(۳) 67 1
67 ابوالفضل ،مرزاعزیزالدین اورحضرت مجدد(۴) 68 1
68 مصطفی کمال سے طیب اردگان تک (1) 69 1
69 مصطفی کمال سے طیب اردگان تک (۲) 70 1
70 مصطفی کمال سے طیب اردگان تک (۳) 71 1
71 بانی ٔ رُہتاس 72 1
72 بانی ٔ رُہتاس (۲) 73 1
73 بانی ٔ رُہتاس (۳) 74 1
74 شہ سواری اورتیراندازی 75 1
75 شام کی صورتحال اورمستقبل کے خطرات 76 1
76 تبدیلی کی کوشش(۱) 77 1
77 تبدیلی کی کوشش(۲) 78 1
78 کیا تاریخ غیراسلامی علم ہے ؟(۱) 79 1
79 کیا تاریخ غیراسلامی علم ہے ؟(۲) 80 1
80 کیا تاریخ غیراسلامی علم ہے ؟(۳) 81 1
81 تطہیر الجنان۔ایک لاجواب شاہکار 82 1
82 تہذیب حجاز ی کامزار(1) 83 1
83 تہذیب حجاز ی کامزار (2) 84 1
84 تہذیب حجاز ی کامزار (3) 85 1
85 تہذیب حجاز ی کامزار (4) 86 1
86 تہذیب حجاز ی کامزار (5) 87 1
87 تہذیب حجاز ی کامزار (6) 88 1
88 تہذیب حجاز ی کامزار (7) 89 1
89 یہود الدونمہ ۔ایک خفیہ تباہ کن تحریک (۱) 90 1
90 یہود الدونمہ ۔ایک خفیہ تباہ کن تحریک (۲) 91 1
91 یہود الدونمہ ۔ایک خفیہ تباہ کن تحریک (۳) 92 1
92 یوسف بن تاشفین(۱) 93 1
93 یوسف بن تاشفین(۲) 94 1
94 یوسف بن تاشفین(۳) 95 1
95 جرمنی اورعالم اسلام (۲) 47 1
96 جرمنی اورعالم اسلام (۳) 48 1
97 شیخ محمد بن عبدالوہاب ،آلِ سعود اورایرانی حکومت 96 1
98 گجرات …مودی اورمحمود بیگڑا 97 1
99 گجرات …مودی اورمحمود بیگڑا (۲) 98 1
100 خود احتسابی اور سروے کا طریقِ کار 99 1
101 اونچی اڑان 100 1
102 محمد بن اسحق،ان کی سیرت اوران کے ناقدین 101 1
103 محمد بن اسحق،ان کی سیرت اوران کے ناقدین (۲) 102 1
104 اورنگ زیب عالمگیر کاروشن کردار (۳) 14 1
Flag Counter