Deobandi Books

حضرت مولانا اسماعیل ریحان صاحب ۔ کالم ۔ 2016

52 - 102
عالمی جنگیں اورصہیونی سازشیں  (4) 
ایساہی ہوا۔پہلی عالمگیر جنگ کے بعد دنیا میں بڑے بڑے انقلابات آئے ۔صہیونیوںنے حسبِ منصوبہ پوری دنیاکو ’’ لیگ آف نیشنز‘‘ پر متفق کیا جس کا ڈھانچہ امریکی صدر ’’ولسن‘‘ کے سیاسی مشیر ’’کرنل مانڈیل ہاؤس‘‘ نے اپنے رفقا ء کی مدد سے تیار کیا۔پہلی عالمی جنگ کے اختتام پر لیگ آف نیشنز(League of Nations)کے ذریعے ہی وہ معاہدے ہوئے،جن کے ذریعے خلافتِ عثمانیہ ختم ہوئی،خلافت کے وسیع علاقے کی بندر بانٹ ہوئی۔ اس طرح شام اور عرب ممالک پر جوافرادمسلط ہوئے ان میں سے اکثربرطانوی اوریہودی ایجنٹ تھے، اُن کی موجودگی میں یہود کو مشرق وسطیٰ لے جا کر بسانا کوئی مشکل کام نہیں رہاتھا۔ جدید تُرکی وجود میں آیا، نو آبادیات اورنئی اقتصادیات کا نظام قائم ہوا۔
دوسری جنگِ عظیم ،دراصل پہلی جنگِ عظیم ہی کاردعمل تھی اورجن اہداف کی تکمیل میں کمی رہ گئی تھی ،  انہیں دوسری جنگ عظیم (1939ء تا 1945ء) میں حاصل کرلیاگیا۔
ماضی قریب کے ان تجربات کوسامنے رکھتے ہوئے دورِ حاضرکاجائزہ لیں تواس وقت یہودی لابی اپنے اہداف کی تکمیل کے لیے ایک نئی عالمی جنگ کے بہانے تلاش کرتی دکھائی دے رہی ہے۔
یہ اہداف کیا ہیں ؟یہودی اپنی آزادمملکت کے قیام کوتقریباً سات عشرے گزرنے کے بعد بھی اب تک ایک مختصر سی ریاست کے مالک ہیں جبکہ وہ 1896ء کی عالمی کانفرنس میں یہ اعلان کرچکے تھے کہ ہر وہ علاقہ یہودی مملکت کاحصہ بنے گا،جہاں قدیم دورمیں ان کے آباؤاجداد آباد تھے۔اسرائیل کے  نقشے میں مدینہ منورہ تک کاعلاقہ شامل ہے جہاں چودہ صدیاں قبل  بنو نضیر اوربنوقریظہ  بستے تھے۔ یہ  بات بھی ریکارڈ پر ہے کہ2002ء میں امریکن کانگریس میں سعودی عرب کی تقسیم کی تجویز پیش کی  کردی گئی تھی۔یہ ہدف سعودی عرب پر جنگ مسلط کیے بغیر حاصل نہیں ہوسکتااورسعودی عرب کی تقسیم کا فیصلہ کرانے کے لیے کوئی معمولی جنگ کافی نہیں ہوسکتی ۔
اسرائیل کادوسرااہم ترین ہدف مسلم دنیا کی واحد ایٹمی طاقت پاکستان کواس کی عسکری قوت سے محروم کرنا ہے۔یہ بات کسی سے بھی مخفی نہیں کہ پاکستان کے ایٹمی پلانٹ کوتباہ کرنا موساد کاترجیحی ہدف چلا آ رہا ہے۔اس ہدف میں موساد کا’را‘کے ساتھ اشتراک بھی اہلِ نظر سے پوشیدہ نہیں۔اسی طرح پاکستان کوتوڑکر گریٹ بلوچستان،سندھو دیش اورجناح پور (کراچی)میں تحلیل کرنا بھی 80ء،90 کی دھائیوں میں عالمی طاقتوں کے پیشِ نظر رہا ہے۔یہ ہدف اب بھی پوری طرح متروک نہیں ہوا۔
یہودیوں کاتیسراہدف ترکی کی نئی اسلام پسند حکومت کو ناکام ثابت کرنااوراس کی بڑھتی ہوئی اس عسکری طاقت کو توڑناہے ،جس پر اعتماد کے باعث ترکی نے روسی طیارہ مارگرایا۔یہ اہداف بھی کسی بڑی جنگ کے بغیر حاصل نہیں ہوسکتے۔
یہودی اورنصرانی اسی بڑی جنگ کی آگ سلگانے کی کوشش کررہے ہیں اوریہ تیسری عالمی جنگ ماضی سے بہت مختلف ہوگی ۔ اس جنگ کے میدان یورپ اورمغربی دنیامیں نہیں ،عالم اسلام کے حساس  ترین خطوں میں ہوں گے۔لڑنے والے صرف مسلم ممالک ہوں گے جبکہ لڑانے والے یہودی زعماء اورنصرانی ممالک۔ عالم اسلام میں ایسی جنگ کی آگ لگانے کے لیے سرِ دست سب سے سلگتا ہوا پوائنٹ ’’شیعہ سنی کشیدگی ‘ ‘ ہے ،جو بڑھتے بڑھتے حالتِ جنگ تک آچکی ہے۔اگریہ کہاجائے تو غلط نہ ہوگاکہ 34سنی ممالک کا عسکری اتحاد،جس سے ہم مسلمانوں کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کی امید کررہے ہیں ،مستقبل کی ایسی جنگ میں مسلم ممالک خصوصاً پاکستان اورترکی کو پوری طرح ملوث کرنے کے لیے ترتیب دیاگیاہے۔ اگر خدانخواستہ امریکی یہودی سازش کے مطابق ایران اورسعودی عرب میں جنگ چھڑی تو پاکستان سمیت 34سنی ممالک کااتحاد پیچھے نہیں رہ سکے گا۔
اس کے بعد کیا ہوگاـ؟…
٭عالمی طاقتوں میں سے جو کھل کر ایران کی حامی ہیں ،وہ سنی ممالک کی سعودی عرب کے ساتھ عسکری مشارکت کو ان ممالک پر چڑھائی کابہانہ بنالیں گی۔
٭ روس جو ایران کاپرانامددگاراورشام کی شیعہ سنی جنگ میں ،شیعوں کے ساتھ شریک بھی ہے ،اس محاذمیں بھی ایران کاکھل کرساتھ دے گا۔
٭روسی فوجیں،بحیرۂ اسود سے ترکی کی طرف اورپاک ایران سرحدوں سے ،ایرانی فوج کے ساتھ مل کر بلوچستان میں پیش قدمی کرسکتی ہیں۔ ٭ عراق سے ان اتحادی افواج کارُخ براہِ راست جزیرۃ العرب کی طرف ہوسکے گا۔یوں روسی افواج تین محاذوں سے آگے بڑھ کرتین اہم اہداف کی تکمیل میں مدد دے سکیں گی۔ 
٭بھارت ،پاکستان دشمنی کی وجہ سے ایران کے بہت قریب ہے ۔وہ اسی بہانے پاکستان کی مغربی سرحدوںپر محاذ کھول دے گا۔افغان حکومت جو بھارت کے زیرِ اثر ہے ،پاکستان کی مشرقی سرحدوں کو زک پہنچانے میں دیرنہیں لگائے گی۔ 
٭ ممکن ہے امریکا جنگ کے شدت اختیار کرنے تک غیرجانبداری یا سنی اتحاد کی طرف میلا ن ظاہرکرتارہے، اوراسلحے کی فروخت کے ذریعے انہیں مضبوط کرے ،صرف اس لیے تاکہ وہ اطمینان سے جنگ میں کود سکیں ۔لیکن جب جنگ اس حدتک پہنچ جائے گی کہ اس کے شعلوں کوسرد کرنا کسی بھی فریق کے لیے ممکن نہ ہو،توامریکاکی پالیسی تبدیل ہوجائے گی ،جیساکہ اس کی عادت رہی ہے۔
٭ اگرکوئی جنگ صر ف ایران یاسنی ممالک میں ہو،توایران کی شکست  کے امکانات غالب ہوں گے۔ لیکن اس جنگ میں عالمی طاقتیں علانیہ یاخفیہ کسی بھی طرح ایران کی پشت پناہ ہوں گی اوراسے کبھی بھی ہارنے نہیں دیں گی ۔
٭اس جنگ میں جلد کسی کی برتری نہیں ہونے دی جائے گی،لڑائی کو جلد ختم نہیں ہونے دیاجائے گا بلکہ شاید یہ ایران عراق جنگ کی طرح آٹھ دس سال تک چلتی رہنے دی جائے گی تاکہ اس دوران عالم اسلام عسکری ،اقتصادی اورافرادی قوت کے لحاظ سے دیوالیہ ہوجائے
٭ممکن ہے زمینی سطح پر سنی افواج کو فتوحات بھی ہوں مگر آخر میں جب سب تھک ہار کر اپنی اپنی طاقت گنوابیٹھیں گے توزخموں سے چورعالم اسلام کے فیصلے کرنے حسبِ معمول طاقتیں مذاکرات کا دسترخوان بچھائیں گی۔ اورآخر میں متحارب فریق کسی بھی قیمت پرجنگ ختم کرنے پر راضی ہوجائیں، ایسے میں عالمی طاقتیں پاکستان،سعودی عرب اورترکی کے بارے میں من مانے فیصلے کریں گی جس کے نتیجے میں عالم اسلام ایک صدی مزید پیچھے چلا جائے گا۔
یہ پیش گوئیاں نہیں ،کھلے حقائق پر تھوڑاساغورکرنے سے سمجھ آنے والے واضح حقائق ہیں۔ ان کی حیثیت قوی خدشات کی ہے جنہیں نظر انداز نہیں کیاجاسکتا۔،ماضی وحال کاموازنہ کچھ اسی قسم کامنظر دکھا رہا ہے۔ ان خطرات سے نجات کی ایک ہی صورت ہے کہ کسی بھی قیمت پر عالم اسلام میں کوئی جنگ نہ چھڑنے دی جائے۔ الحمد للہ حکومت پاکستان اس بارے میں اپنا کرداراچھی طرح نبھا رہی ہے ، مگر ہمارے حکمرانوں کو اس سلسلے میں مزید طویل اورگہری منصوبہ بند ی کے ساتھ چلناہوگا ۔ملک کے بہترین دماغوں کواس منصوبہ بندی کے لیے استعمال کرناہوگا۔عالم اسلام کے ممالک میں رابطہ کاری اورسفارت کاری مثبت ،متواز ن اورتیز ترانداز میں جاری رکھناہوگی۔یہ کام ہمارے حکمرانوں کاہے جبکہ میرااورآپ کاکام یہ ہے کہ ہم اس کرداراورپالیسی کوسراہیں اورعالم اسلام کو کسی نئی جنگ کاایندھن نہ بننے دیں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 استاذ القراء کاسفرِ آخرت 1 1
3 فنا فی القرآن 2 1
4 مثالی استاذ 3 1
5 استاذ گرامی کی کچھ یادیں 4 1
6 صحیح ابن حبان۔ایک عظیم علمی کارنامہ(۱) 5 1
7 صحیح ابن حبان۔ایک عظیم علمی کارنامہ(۲) 6 1
8 پاک بھارت جنگ کے امکانات …اورمعرکۂ پانی پت 7 1
9 رمضان اورقرآن 8 1
10 سقوطِ خلافت کی دل خراش یادیں(۱) 9 1
11 سقوطِ خلافت کی دل خراش یادیں(۲) 10 1
12 سقوطِ خلافت کی دل خراش یادیں(۳) 11 1
13 اورنگ زیب عالمگیر کاروشن کردار [1] 12 1
14 اورنگ زیب عالمگیر کاروشن کردار (۲) 13 1
15 اورنگ زیب عالمگیر،سیکولر لابی ،اورچند حقائق 15 1
16 اورنگ زیب عالمگیر،سیکولر لابی ،اورچند حقائق (۲) 16 1
17 اورنگ زیب عالمگیر،سیکولر لابی ،اورچند حقائق (۳) 17 1
18 سیرتِ نبویہ کے جلسے اورواعظین کے لیے لمحۂ فکریہ 18 1
19 ترک عوام جنہوںنے تاریخ بدل دی 19 1
20 اسلام میں جہاد کاتصور…اسلامی نظریاتی کانفرنس کااجلاس 20 1
21 نعمتوں کی ناقدری 21 1
22 یوم پاکستان اوردینی مدارس 22 1
23 دسمبر سے دسمبر تک 23 1
24 تاریخِ اندلس کاآخری باب (۱) 24 1
25 تاریخِ اندلس کاآخری باب (۲) 25 1
26 تاریخِ اندلس کاآخری باب (۳) 26 1
27 تاریخِ اندلس کاآخری باب (۴) 27 1
28 اکبر اوردینِ الہٰی 28 1
29 اللہ کی امانت (۱) 29 1
30 اللہ کی امانت (۲) 30 1
31 شیخ النمر کی سزائے موت 31 1
32 سمندری شیر(1) 32 1
33 سمندری شیر(2) 33 1
34 سمندری شیر(3) 34 1
35 ایک دن بھاولپور میں 35 1
36 ایدھی صاحب 36 1
37 فیصل آباد میں پندرہ گھنٹے 37 1
38 فیصل آباد میں پندرہ گھنٹے (۲) 38 1
39 فضلائے مدارس کی کھپت ۔ایک سنجیدہ مسئلہ (۱) 39 1
40 مدارس کے فضلاء ۔ایک سنجیدہ مسئلہ (۲) 40 1
41 صحبتِ یا رآخر شد 41 1
42 صحبتِ یا رآخر شد(۲) 42 1
43 حفاظت ِ دین کی کوششیں۔کل اورآج 43 1
44 حفاظت ِ دین کی کوششیں۔کل اورآج(۲) 44 1
45 انصاف زندہ ہے 45 1
46 جرمنی اورعالم اسلام(۱) 46 1
47 عالمی جنگیں اورصہیونی سازشیں (1) 49 1
48 عالمی جنگیں اورصہیونی سازشیں (2) 50 1
49 عالمی جنگیں اورصہیونی سازشیں (3) 51 1
50 عالمی جنگیں اورصہیونی سازشیں (4) 52 1
51 پہلی عالمی جنگ سے تیسری عالمی جنگ تک(1) 53 1
52 پہلی عالمی جنگ سے تیسری عالمی جنگ تک(2) 54 1
53 پہلی عالمی جنگ سے تیسری عالمی جنگ تک(3) 55 1
54 پہلی عالمی جنگ سے تیسری عالمی جنگ تک(4) 56 1
55 کشمیر…جنتِ ارضی یامقتلِ انسانیت 57 1
56 کشمیر…جنتِ ارضی یامقتلِ انسانیت (۲) 58 1
57 ایک قابلِ توجہ مسئلہ 59 1
58 کس منہ سے(۱) 60 1
59 کس منہ سے(۲) 61 1
61 سفر وسیلۂ ظفر 62 1
62 لاہور اور قصور میں یادگار لمحے 63 1
63 لاہور اور قصور میں یادگار لمحے (۲) 64 1
64 ابوالفضل ،مرزاعزیزالدین اورحضرت مجدد(۱) 65 1
65 ابوالفضل ،مرزاعزیزالدین اورحضرت مجدد(۲) 66 1
66 ابوالفضل ،مرزاعزیزالدین اورحضرت مجدد(۳) 67 1
67 ابوالفضل ،مرزاعزیزالدین اورحضرت مجدد(۴) 68 1
68 مصطفی کمال سے طیب اردگان تک (1) 69 1
69 مصطفی کمال سے طیب اردگان تک (۲) 70 1
70 مصطفی کمال سے طیب اردگان تک (۳) 71 1
71 بانی ٔ رُہتاس 72 1
72 بانی ٔ رُہتاس (۲) 73 1
73 بانی ٔ رُہتاس (۳) 74 1
74 شہ سواری اورتیراندازی 75 1
75 شام کی صورتحال اورمستقبل کے خطرات 76 1
76 تبدیلی کی کوشش(۱) 77 1
77 تبدیلی کی کوشش(۲) 78 1
78 کیا تاریخ غیراسلامی علم ہے ؟(۱) 79 1
79 کیا تاریخ غیراسلامی علم ہے ؟(۲) 80 1
80 کیا تاریخ غیراسلامی علم ہے ؟(۳) 81 1
81 تطہیر الجنان۔ایک لاجواب شاہکار 82 1
82 تہذیب حجاز ی کامزار(1) 83 1
83 تہذیب حجاز ی کامزار (2) 84 1
84 تہذیب حجاز ی کامزار (3) 85 1
85 تہذیب حجاز ی کامزار (4) 86 1
86 تہذیب حجاز ی کامزار (5) 87 1
87 تہذیب حجاز ی کامزار (6) 88 1
88 تہذیب حجاز ی کامزار (7) 89 1
89 یہود الدونمہ ۔ایک خفیہ تباہ کن تحریک (۱) 90 1
90 یہود الدونمہ ۔ایک خفیہ تباہ کن تحریک (۲) 91 1
91 یہود الدونمہ ۔ایک خفیہ تباہ کن تحریک (۳) 92 1
92 یوسف بن تاشفین(۱) 93 1
93 یوسف بن تاشفین(۲) 94 1
94 یوسف بن تاشفین(۳) 95 1
95 جرمنی اورعالم اسلام (۲) 47 1
96 جرمنی اورعالم اسلام (۳) 48 1
97 شیخ محمد بن عبدالوہاب ،آلِ سعود اورایرانی حکومت 96 1
98 گجرات …مودی اورمحمود بیگڑا 97 1
99 گجرات …مودی اورمحمود بیگڑا (۲) 98 1
100 خود احتسابی اور سروے کا طریقِ کار 99 1
101 اونچی اڑان 100 1
102 محمد بن اسحق،ان کی سیرت اوران کے ناقدین 101 1
103 محمد بن اسحق،ان کی سیرت اوران کے ناقدین (۲) 102 1
104 اورنگ زیب عالمگیر کاروشن کردار (۳) 14 1
Flag Counter