Deobandi Books

حضرت مولانا اسماعیل ریحان صاحب ۔ کالم ۔ 2016

38 - 102
فیصل آباد میں پندرہ گھنٹے (۲)
اس بارفیصل آبادجانے کے دومقاصدتھے۔ایک تو ایک اللہ والے بزرگ ،حضر ت مولاناعبدالرؤف شاہ صاحب کی زیارت کااشتیاق تھا،جو عام طورپر اوگی میں ہوتے ہیں مگر ابھی تقریباً ایک ماہ کے لیے  فیصل آباد آئے ہوئے ہیں۔ ان سے فیض حاصل کرنے پورے ملک سے لوگ وہاں آرہے ہیں۔ ایک قافلہ کراچی سے بھی پہنچاتھاجن میں ہمارے قریبی احباب بھی شامل تھے۔ دوسرامقصد اپنے استادِ محترم حضرت مولانامفتی محمد زاہد صاحب سے ملنا اورجامعہ امدادیہ سے وابستہ پرانی یادیں تازہ کرنا تھا۔ ہم رات بارہ بجے فیصل آباد پہنچ گئے ،جامعہ امدادیہ میں قیام ہوا۔ادارہ علوم اسلامی کے دوسابق طالب علموںمولوی عبدالسلام(دورۂ حدیث) اورمولوی محمد حارث( درجہ سادسہ) نے،جوکئی سالوں سے یہاں پڑھ رہے ہیں ،استقبال کیا۔طلبہ کے امتحانات ہورہے تھے ،اس لیے بہت سے طلبہ رات دو،اڑھائی بجے تک پڑھتے رہے۔ہم رات بھر آرام کے بعد مؤذ ن کی پکارپر صبح مسجد پہنچے تو عجیب سماں تھا۔ نہایت وسیع ہال میں سینکڑوں طلبہ تلاوت کررہے تھے ،فضامیں نور ہی نور تھا۔
نماز کے بعد سورہ یاسین کی تلاوت ہوئی اورپھر تقریباًپانچ منٹ تک فضائل کی تعلیم ۔میں نے جامعہ امدادیہ کوجیساکل دیکھا اورجیساآج دیکھ رہا ہوںاس کے تحت میں یقین سے کہہ سکتاہوں کہ اس ادارے کانظام ہمارے اکثر تعلیمی اداروں کے لیے ایک مثال ہے ۔یہاں آکر اسے دیکھ کرا س سے استفادہ کرکے ہم اپنے اداروں کو بہت بہتر بناسکتے ہیں۔
جامعہ امدایہ میں اپنے ایک خواب کی تعبیربھی آنکھوں سے دیکھ لی کہ وہاںشعبہ قرآن کی الگ عظیم الشان عمارت قائم ہے ،سینکڑوں طلبہ پڑھ رہے ہیں اوراس شعبے میں بھی نہایت معیاری کام ہورہاہے۔
اس خواب کاپسِ منظر کچھ ایساہے کہ ہمارے شیخ اورشیخ صاحب میں تعلیمی وتربیتی نظام کے حوالے سے ذہنی وفکری ہم آہنگی بھی تھی اوراس سلسلے میںباہم رابطہ بھی تھا۔ ایک بار ماہِ رمضان میں میں نے خواب دیکھا کہ جامعہ امدادیہ میں فضائل قرآن مجید پر ایک جلسہ ہورہاہے ۔ شیخ صاحب رحمہ اللہ جلسے کی صدارت فرما رہے ہیں  ۔ سامنے طلبہ سفید کپڑوں اورسفید عماموں میں بیٹھے ہیں اورفضیلتِ قرآن پر ایک نظم پڑھی جارہی ہے۔ میں نے حسبِ معمول یہ خواب اپنے حضرت کوسنادیا۔ اس وقت معہدالخلیل الاسلامی میں رمضان کا اعتکاف ہورہاتھا۔ خواب سن کرحضرت خاموش رہے ۔دوتین بعد مجھے بلایااورایک خط دیا کہ پڑھ لو۔یہی تمہارے خواب کی تعبیر ہے۔ خط پڑھاجو شیخ صاحب رحمہ اللہ کی طرف سے ہمارے حضرت کے نام تھا۔اس کے مضمون کاحاصل یہ تھاکہ ہم جامعہ امدادیہ میں شعبہ قرآن کو بہتر اورمعیاری بناناچاہتے ہیں ،اس سلسلے میں آپ کی رائے اورمشورہ درکارہے۔ نیز آپ کے ہاں یہ کام جس حکمتِ عملی اوراصو ل وضوابط کے تحت ہورہاہے ،اس سے آگاہ فرمائیں۔
یہ خط اس حقیقت کاعکاس تھاکہ یہ اکابر نظام تعلیم کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے ہر وقت فکر مند رہتے تھے ،ایک دوسرے سے مشورے لیتے تھے اورکبھی بھی اپنے کام کو کامل اوراصلاح کی ضرورت سے بالاتر نہیں سمجھتے تھے۔
شیخ الحدیث حضرت مولانا نذیراحمد صاحب کی محنت اوران کے صاحبزادوں اورشاگردوں کی لگن نے اس ادار ے کوکہاں سے کہاں پہنچادیا۔ یہاں کے فضلاء ماشاء اللہ ایک سے بڑھ کرایک ہیں۔ ہمارے ہم جماعت ساتھیوں میں سے ایک مولانا شاہد لطیف تھے جو بلاشبہ کلاس کے سب سے ذہین اور محنتی طالب علم تھے۔آج کل وہ جامعہ امدادیہ کے ناظمِ عمومی ہیں۔ حضرت مولانامحمدطیب لدھیانوی مدظلہ(فرزند شہیدِ اسلام حضر ت مولانا محمدیوسف لدھیانوی رحمہ اللہ)بھی ہمارے ہم جماعت تھے۔ مجاہدِ ختم نبوت حضرت مولاناقاضی احسان صاحب بھی ہمارے انہی ہم جماعت دوستوں میں سے ایک ہیں۔انہی ہم جماعتوں میں مولانا نوا ز حاصل پوری اورمولاناامیر معاویہ بھی ہیں جو ،جامعہ کے بالمقابل کتب خانے میں ہوتے ہیں ۔ اللہ کاشکر ہے کہ اس درسگاہ کے جن بھی ساتھیوں کو میں جانتا ہوں ،سبھی دینی خدمات میں لگے ہوئے ہیں ۔اللہ ہم سب کواخلاص کے ساتھ آخر تک لگائے رکھے۔
اساتذہ سبھی بہت اچھے تھے مگر حضرت مفتی مجاہد صاحب کااندازسب سے جدااوردل لبھانے والاتھا۔ اس طرح پڑھاتے کہ لگتاسب کچھ دل پر نقش ہوگیاہے۔ تکرارسے پہلے ہی سبق یاد ہوجاتا۔ وہ سبق کے عموما ًدو اورکبھی کبھارتین حصے کرلیتے۔ ایک حصہ پڑھاکر طلبہ کوپانچ چھ منٹ تکرارکاموقع دیتے ۔پھر آگے چلتے ۔بہت ہی باوقار، خوبصورت ،شائستہ اخلاق ،نڈر اورہمت والے انسان تھے۔
جامعہ امدادیہ میں میرا رزقِ علمی محدودتھا۔ کچھ عرصے بعد میں دوبارہ کراچی آگیا اورباقی تعلیم یہیں مکمل کی۔مگر مفتی مجاہد صاحب کراچی تشریف لاتے تو مشکل اورپیچیدہ علمی مسائل میں استفادہ کرنے ان کی خدمت میںحاضر ہونے کی کوشش کرتا۔وہ اسی طرح محبت سے ملتے ۔ان کے پاس بیٹھ کر طالب علمانہ ذوق کی تسکین ہوجاتی۔  
جامعہ امدادیہ میںنمازِ فجر کے کچھ دیر بعد ہم ریلوے اسٹیشن کے قریب عبداللہ پور ،کھجوروالی گلی پہنچ گئے۔ یہاں دارالعرفان میں کراچی والے احباب سے ملاقات ہوئی۔ ناشتے کے بعد ،حضرت مولانا عبدالرؤف شاہ صاحب کی مجلس میں بیٹھنے کاموقع ملا۔ حضرت کاتعلق نقشبندی سلسلے سے ہے۔ ان کی عمر اس وقت کم ازکم ۹۲سال ہے۔ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک ان کے پرحکمت اورمعرفت آمیز ملفوظات سنے ۔ ہر ہر جملہ ایمان تازہ کرنے والااورآبِ زر سے لکھنے کے قابل تھا۔ ان کے مریدین نے ملفوظات ریکارڈ کرنے کااہتمام کیا ہواہے۔ بعض ملفوظات اورمواعظ چھپ چکے ہیں اوربعض زیرِ طبع ہیں۔ اللہ ان بزرگوں کے فیض کومزید عام وتام فرمائے۔
ہم استادمحترم سے وقت لے کراذانِ ظہر سے ذراپہلے دوبارہ جامعہ امدادیہ حاضر ہوئے۔نماز سے قبل وبعد ان کے ساتھ طویل نشست ہوئی ،استاد محترم نے ضیافت بھی فرمائی،اوراپنی اہم مصروفیات کے باوجود ہمیں بہت وقت دیا۔ایسے اساتذہ کی محبتیں اورشفقتیں ہمارے لیے سرمایہ ہیں۔
تین بجے ہم فیصل آباد سے واپس ہوئے۔ واپسی میں بھی ان بزرگوں کی باتیں یادآتی رہیں اورہم سفروں میں ان کے تذکروں کی مہک کابارباراعادہ ہوتارہا۔ اللہ تعالیٰ ان ہستیوں کے طفیل ہمیں بھی صحیح منہج پر ،اکابر کے طرز اورمسلک ومشرب کے مطابق دینی خدمات میں لگے رہنے کی توفیق عطافرمائے ،آمین ،یارب العالمین۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 استاذ القراء کاسفرِ آخرت 1 1
3 فنا فی القرآن 2 1
4 مثالی استاذ 3 1
5 استاذ گرامی کی کچھ یادیں 4 1
6 صحیح ابن حبان۔ایک عظیم علمی کارنامہ(۱) 5 1
7 صحیح ابن حبان۔ایک عظیم علمی کارنامہ(۲) 6 1
8 پاک بھارت جنگ کے امکانات …اورمعرکۂ پانی پت 7 1
9 رمضان اورقرآن 8 1
10 سقوطِ خلافت کی دل خراش یادیں(۱) 9 1
11 سقوطِ خلافت کی دل خراش یادیں(۲) 10 1
12 سقوطِ خلافت کی دل خراش یادیں(۳) 11 1
13 اورنگ زیب عالمگیر کاروشن کردار [1] 12 1
14 اورنگ زیب عالمگیر کاروشن کردار (۲) 13 1
15 اورنگ زیب عالمگیر،سیکولر لابی ،اورچند حقائق 15 1
16 اورنگ زیب عالمگیر،سیکولر لابی ،اورچند حقائق (۲) 16 1
17 اورنگ زیب عالمگیر،سیکولر لابی ،اورچند حقائق (۳) 17 1
18 سیرتِ نبویہ کے جلسے اورواعظین کے لیے لمحۂ فکریہ 18 1
19 ترک عوام جنہوںنے تاریخ بدل دی 19 1
20 اسلام میں جہاد کاتصور…اسلامی نظریاتی کانفرنس کااجلاس 20 1
21 نعمتوں کی ناقدری 21 1
22 یوم پاکستان اوردینی مدارس 22 1
23 دسمبر سے دسمبر تک 23 1
24 تاریخِ اندلس کاآخری باب (۱) 24 1
25 تاریخِ اندلس کاآخری باب (۲) 25 1
26 تاریخِ اندلس کاآخری باب (۳) 26 1
27 تاریخِ اندلس کاآخری باب (۴) 27 1
28 اکبر اوردینِ الہٰی 28 1
29 اللہ کی امانت (۱) 29 1
30 اللہ کی امانت (۲) 30 1
31 شیخ النمر کی سزائے موت 31 1
32 سمندری شیر(1) 32 1
33 سمندری شیر(2) 33 1
34 سمندری شیر(3) 34 1
35 ایک دن بھاولپور میں 35 1
36 ایدھی صاحب 36 1
37 فیصل آباد میں پندرہ گھنٹے 37 1
38 فیصل آباد میں پندرہ گھنٹے (۲) 38 1
39 فضلائے مدارس کی کھپت ۔ایک سنجیدہ مسئلہ (۱) 39 1
40 مدارس کے فضلاء ۔ایک سنجیدہ مسئلہ (۲) 40 1
41 صحبتِ یا رآخر شد 41 1
42 صحبتِ یا رآخر شد(۲) 42 1
43 حفاظت ِ دین کی کوششیں۔کل اورآج 43 1
44 حفاظت ِ دین کی کوششیں۔کل اورآج(۲) 44 1
45 انصاف زندہ ہے 45 1
46 جرمنی اورعالم اسلام(۱) 46 1
47 عالمی جنگیں اورصہیونی سازشیں (1) 49 1
48 عالمی جنگیں اورصہیونی سازشیں (2) 50 1
49 عالمی جنگیں اورصہیونی سازشیں (3) 51 1
50 عالمی جنگیں اورصہیونی سازشیں (4) 52 1
51 پہلی عالمی جنگ سے تیسری عالمی جنگ تک(1) 53 1
52 پہلی عالمی جنگ سے تیسری عالمی جنگ تک(2) 54 1
53 پہلی عالمی جنگ سے تیسری عالمی جنگ تک(3) 55 1
54 پہلی عالمی جنگ سے تیسری عالمی جنگ تک(4) 56 1
55 کشمیر…جنتِ ارضی یامقتلِ انسانیت 57 1
56 کشمیر…جنتِ ارضی یامقتلِ انسانیت (۲) 58 1
57 ایک قابلِ توجہ مسئلہ 59 1
58 کس منہ سے(۱) 60 1
59 کس منہ سے(۲) 61 1
61 سفر وسیلۂ ظفر 62 1
62 لاہور اور قصور میں یادگار لمحے 63 1
63 لاہور اور قصور میں یادگار لمحے (۲) 64 1
64 ابوالفضل ،مرزاعزیزالدین اورحضرت مجدد(۱) 65 1
65 ابوالفضل ،مرزاعزیزالدین اورحضرت مجدد(۲) 66 1
66 ابوالفضل ،مرزاعزیزالدین اورحضرت مجدد(۳) 67 1
67 ابوالفضل ،مرزاعزیزالدین اورحضرت مجدد(۴) 68 1
68 مصطفی کمال سے طیب اردگان تک (1) 69 1
69 مصطفی کمال سے طیب اردگان تک (۲) 70 1
70 مصطفی کمال سے طیب اردگان تک (۳) 71 1
71 بانی ٔ رُہتاس 72 1
72 بانی ٔ رُہتاس (۲) 73 1
73 بانی ٔ رُہتاس (۳) 74 1
74 شہ سواری اورتیراندازی 75 1
75 شام کی صورتحال اورمستقبل کے خطرات 76 1
76 تبدیلی کی کوشش(۱) 77 1
77 تبدیلی کی کوشش(۲) 78 1
78 کیا تاریخ غیراسلامی علم ہے ؟(۱) 79 1
79 کیا تاریخ غیراسلامی علم ہے ؟(۲) 80 1
80 کیا تاریخ غیراسلامی علم ہے ؟(۳) 81 1
81 تطہیر الجنان۔ایک لاجواب شاہکار 82 1
82 تہذیب حجاز ی کامزار(1) 83 1
83 تہذیب حجاز ی کامزار (2) 84 1
84 تہذیب حجاز ی کامزار (3) 85 1
85 تہذیب حجاز ی کامزار (4) 86 1
86 تہذیب حجاز ی کامزار (5) 87 1
87 تہذیب حجاز ی کامزار (6) 88 1
88 تہذیب حجاز ی کامزار (7) 89 1
89 یہود الدونمہ ۔ایک خفیہ تباہ کن تحریک (۱) 90 1
90 یہود الدونمہ ۔ایک خفیہ تباہ کن تحریک (۲) 91 1
91 یہود الدونمہ ۔ایک خفیہ تباہ کن تحریک (۳) 92 1
92 یوسف بن تاشفین(۱) 93 1
93 یوسف بن تاشفین(۲) 94 1
94 یوسف بن تاشفین(۳) 95 1
95 جرمنی اورعالم اسلام (۲) 47 1
96 جرمنی اورعالم اسلام (۳) 48 1
97 شیخ محمد بن عبدالوہاب ،آلِ سعود اورایرانی حکومت 96 1
98 گجرات …مودی اورمحمود بیگڑا 97 1
99 گجرات …مودی اورمحمود بیگڑا (۲) 98 1
100 خود احتسابی اور سروے کا طریقِ کار 99 1
101 اونچی اڑان 100 1
102 محمد بن اسحق،ان کی سیرت اوران کے ناقدین 101 1
103 محمد بن اسحق،ان کی سیرت اوران کے ناقدین (۲) 102 1
104 اورنگ زیب عالمگیر کاروشن کردار (۳) 14 1
Flag Counter