سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
ان دونوں کے درمیان قرعہ اندازی کی جائے ۔قرعہ اندازی کی گئی،نام عبداللہ کانکلا،کاہنہ نے کہاکہ دس اونٹ بڑھادئیے جائیں،یعنی ایک طرف عبداللہ اوردوسری طرف بیس اونٹ،چنانچہ دوبارہ قرعہ اندازی کی گئی،مگرنام عبداللہ کاہی نکلا… اس کاہنہ کے کہنے پرہرباردس اونٹ بڑھتے رہے … اورقرعہ اندازی ہوتی رہی… آخرجب سواونٹ ہوگئے اورقرعہ اندازی کی گئی توقرعہ اونٹوں کے نام نکلا،تب کاہنہ نے کہاکہ عبداللہ کی بجائے ان سواونٹوں کوقربان کردیاجائے،یوں قسم پوری ہوجائیگی۔لیکن عبدالمطلب نے مزیداطمینان کیلئے ایک بارپھرقرعہ اندازی کی اورتب بھی اونٹوں کے نام ہی قرعہ نکلا… تب عبدالمطلب مطمئن ہوگئے اورہنسی خوشی خیبرسے واپس مکہ پہنچے اوراپنے پیارے اورلاڈلے بیٹے کے عوض سواونٹ کعبۃ اللہ کے سامنے قربان کئے اوراوران کاگوشت اسی جگہ غریبوں اورمسکینوں کیلئے چھوڑدیا،اوریوں عبدالمطلب بیٹے کی جان بچ جانے پربھی خوش ہوگئے نیزیہ کہ اب انہیں اس بات کی بھی بیحدخوشی تھی کہ ان کی قسم پوری ہوگئی اوریوں ان کارب بھی ان سے راضی ہوگیا۔ یوں ہمارے پیارے رسول ﷺ کے سلسلۂ نسب میں قربانی کاواقعہ ایک بارنہیں بلکہ دوبارپیش آیا،پہلی بارحضرت ابراہیم علیہ السلام اوران کے لختِ جگرحضرت اسماعیل علیہ السلام کے ساتھ ٗ اوردوسری بارعبدالمطلب اوران کے لختِ جگرعبداللہ کے ساتھ۔ نیزیہ کہ اس واقعے کے نتیجے میں خون بہادس اونٹوں سے بڑھکراب سواونٹ مقررہواجس کے نتیجے میں انسان کی قدروقیمت بڑھ گئی۔نیزقتل وخونریزی کے واقعات میںبھی کافی کمی آگئی کہ اب قتل کرنے سے پہلے ہرکوئی باربارسوچتاکہ اب دس کی بجائے سواونٹ دیناپڑیں گے… اللہ نے اپنے رسولﷺ کو’’رحمۃ للعالمین‘‘بناناتھا… یوںدنیانے آپﷺکی