سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
فَقَدأبَیٰ) (۱) ترجمہ:(میری امت کے سب ہی لوگ جنت میں داخل ہوہی جائیں گے سوائے اس شخص کے جوخودہی [جنت میں جانے سے] انکارکردے، عرض کیاگیاکہ: اے اللہ کے رسولؐ: ایساشخص کون ہوسکتاہے کہ جوخودہی [جنت میں جانے سے] انکارکردے؟ آپ ؐ نے فرمایا: جس نے میری اطاعت کی وہ جنت میں داخل ہوگیا،اورجس نے میری نافرمانی کی اس نے خودہی [جنت میں جانے سے]انکارکردیا) گذشتہ نصوص کی روشنی میں یہ بات خوب واضح وثابت ہوجاتی ہے کہ مسلمان کیلئے زندگی کے ہرشعبے میں رسول اللہﷺ کی شخصیت کو’’اُسوۂ حسنہ‘‘سمجھنااورآپؐ کی پاکیزہ تعلیمات پرصدقِ دل کے ساتھ عمل کی فکروجستجوکرتے رہناازحدضروری ہے۔ اسی سلسلے میں مزیدیہ ارشادِربانی بھی بڑی اہمیت کاحامل ہے:{لَقَدْ کَاْنَ لَکُمْ فِيْ رَسُوْلِ اللّہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃ} (۲) ترجمہ: (یقینا تمہارے لئے رسول اللہ ﷺ کی ہستی میں بہترین نمونہ ہے) اس آیت کی روسے ہرمسلمان کیلئے یہ بات ضروری ولازمی ہے کہ وہ زندگی کے ہرمعاملہ میں رسول اللہ ﷺ کی شخصیت کواپنے لئے بہترین مثال اورقابلِ تقلید نمونہ تصورکرے اورآپ ؐکی تعلیمات وہدایات کواپنے لئے مشعلِ راہ اورروشنی کامینارسمجھے ۔ ٭…یہاں یہ بات قابلِ ذکرہے کہ تمام بنی نوعِ انسان میں سے صرف رسول اللہ ﷺ کی شخصیت کو اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے تمام دنیائے انسانیت کیلئے بہترین مثال اور قابلِ تقلید نمونہ قراردیاگیااور تمام اہلِ ایمان کوآ پ ﷺکااخلاق وکرداراپنانے کی تاکید ------------------------------ (۱)بخاری[۷۲۸۰]کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ[۹۶] باب[۲]الاقتداء بسنن رسول اللہ ﷺ وقول اللہ تعالیٰ: واجعلنا للمتّقین اماماً ۔ (۲) الاحزاب [۲۱]