سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
اعلان فرمایا’’مَن کَانَ مِنکُم یَعْبُدُ مُحَمَّداً فَاِنَّ مُحَمَّداً قَد مَاتَ ، وَمَن کَانَ یعبُدُ اللّہَ فَاِنَّ اللّہَ حَيٌّ لَا یَمُوتُ‘‘ یعنی’’تم میں سے جوکوئی محمدؐکی عبادت کرتاتھا ٗوہ جان لے کہ محمدؐکااب انتقال ہوچکاہے…اورجوکوئی اللہ کی عبادت کرتاتھا ٗ تواللہ ہمیشہ زندہ رہنے والاہے ٗ اسے کبھی موت آنے والی نہیں ہے…‘‘(۱)اورپھرقرآن کریم کی یہ آیت تلاوت کی: {وَ مَا مُحَمَّدٌ اِلّا رَسُولٌ قَد خَلَت مِن قَبلِہِ الرُّسُلُ أفَاِن مَّاتَ أو قُتِلَ انْقَلَبْتُم عَلَیٰ أعقَابِکُم ومَن یَّنقَلِب عَلَیٰ عَقِبَیْہِ فَلَن یَّضُرَّ اللّہَ شَیئاً وَّ سَیَجْزِي اللّہُ الشَّاکِرِینَ} (۲) ترجمہ:’’محمد[ﷺ]توصرف رسول ہی ہیں،ان سے پہلے بھی بہت سے رسول گذرچکے ہیں،کیااگران کاانتقال ہوجائے ٗ یاوہ شہیدہوجائیں ٗتوتم اسلام سے اپنی ایڑیوں کے بل پھرجاؤگے؟ اورجوکوئی پھرجائے اپنی ایڑیوں پرتوہرگزوہ اللہ کاکچھ نہیں بگاڑے گا،عنقریب اللہ شکرگذاروں کونیک بدلہ دے گا‘‘ حضرات صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اس آیت سے ٗ نیزاس کے مضمون سے خوب واقف تھے ، اورعرصۂ درازسے اسے پڑھتے اورسنتے چلے آرہے تھے…لیکن اس روز حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کی زبانی جب یہ آیت سنی توانہیں یوں محسوس ہواکہ گویایہ آیت ابھی نازل ہوئی ہو…ان کے ذہنوں میں اس آیت کامضمون تازہ ہوگیا…وہ سب اس آیت کوبارباردہرانے لگے…جیساکہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ اُس وقت وہاںجس شخص کی طرف بھی میری نگاہ اٹھی مجھے اس کے لب ہلتے ہوئے نظرآئے…اوروہ یہی آیت زیرِلب دہراتاہوانظرآیا…اورتب رفتہ رفتہ انہیں ------------------------------ (۱) صحیح بخاری [۳۶۶۸] کتاب[۶۲]فضائل الصحابۃ،باب[۵]لوکنت متخذاًخلیلاً… (۲) آل عمران [۱۴۴]