سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
یعنی ’’اورمجھے اوپروالے ساتھی کے ساتھ ملادے…اے اللہ!اے اوپروالے ساتھی‘‘۔ اوران آخری الفاظ کے ساتھ ہی آپﷺکااٹھاہواہاتھ گرگیا…اور…جسمِ اطہرسے روح مبارک پروازکرگئی… اوریوں وہ بولتاہواقرآن ٗنورِہدایت کاپیکر ٗ مکمل نمونۂ حیات ٗ خیرالبشر ٗ رحمۃ للعالمین ٗ دشمنوں کاخیرخواہ ٗ مظلوموں کاغمخوا ر ٗ اورانسانیت کامحسنِ اعظم ٗ یعنی رسول اکرم ﷺ ،تئیس سال کے عرصے میںاللہ کے بندوں تک اللہ کادین مکمل پہنچادینے کے بعد،ہجری کیلنڈر کے مطابق تریسٹھ برس کی عمرمیں ٗ ۱۲/ربیع الاول سن ۱۱ہجری ٗبروزپیر ٗ بوقتِ چاشت اپنے رب سے جاملے۔ (۱) اناللہ واناالیہ راجعون…کل من علیہافان ویبقیٰ وجہ ربک ذوالجلال والاکرام…اللہم صل وسلم وبارک علیٰ عبدک ورسولک محمد،وعلیٰ آلہٖ واصحابہٖ اجمعین،برحمتک یاارحم الراحمین۔ ------------------------------ (۱)خط کشیدہ عبارت فقیرسیدوحیدالدین کی کتاب ’’محسنِ اعظم ‘‘سے مأخوذہے،جوکہ میں نے بچپن میں ۱۹۶۵ء میں پڑھی تھی…اوریہ الفاظ اس وقت سے ہی میرے ذہن میں نقش ہیں۔