Deobandi Books

سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم

وسٹ بکس

279 - 307
ہمارے پاس چونکہ اللہ کی کتاب (قرآن کریم)موجودہے ،لہٰذاوہ ہمارے لئیکافی ہے ، ہمیں اس وقت رسول اللہﷺکوکسی مشکل یامشقت میں ڈالنے کی بجائے آپؐکی راحت اورآرام کی فکرکرنی چاہئے‘‘۔
یوں ان میں اختلافِ رائے ہونے لگا،کوئی کچھ کہتا…اورکوئی کچھ…جب شوروشغب زیادہ بڑھنے لگا…توآخررسول اللہﷺنے انہیں مخاطب کرتے ہوئے فرمایا’’تم سب یہاں سے اٹھ جاؤ‘‘۔
اوریوں وہ اہم بات نہیں لکھی جاسکی جورسول اللہﷺبالکل آخری ایام میں اپنی امت کیلئے لکھواناچاہتے تھے۔(۱)
رسول اللہﷺشدتِ مرض اور ناسازیٔ طبع کے باوجوداب تک نمازکیلئے بدستورمسجد تشریف لاتے،اورتمام نمازیں خودہی پڑھاتے…اوراُس روزبھی…یعنی اپنی وفات سے محض چارروزقبل ٗ بتاریخ ۸/ربیع الاول بروزجمعرات چارنمازیں ٗیعنی فجر ٗظہر ٗ عصر ٗ اور مغرب کی نمازیںآپ ﷺنے خودہی پڑھائیں،البتہ یہ مغرب کی نمازآخری نمازتھی جو آپ ﷺنے پڑھائی …اس آخری نمازمیں آپ ؐنے اُس روزسورۃ ’’المرسلات‘‘ تلاوت فرمائی تھی  ( یعنی  انتیسویں سپارے [تبارک]کی آخری سورت ) ۔ 
------------------------------
(۱) اس واقعے کے حوالے سے متعدداہلِ علم نے یہ اظہارِخیال کیاہے کہ رسول اللہﷺکایہ حکم غالباً ’’علیٰ الوجوب ‘‘ نہیں ہوگا، بلکہ محض احتیاطی تدبیرکے طورپرآپؐ کچھ لکھواناچاہتے ہوں گے…کیونکہ آپؐ کایہ حکم اگر’’علیٰ الوجوب‘‘ہوتااوراس کی تعمیل واجب اورضروری ہوتی توآپؐ دوبارہ بھی یہی حکم دے سکتے تھے…یاکم ازکم یہ کہ 
آپؐ زبانی ہی وہ وصیت فرمادیتے …لیکن آپؐ نے ایسانہیں فرمایا…آپؐ کاانتقال اس واقعے کے چاردن بعدہوا،اوراس دوران آپؐنے متعددوصیتیں بھی فرمائیںاورمختلف ہدایات بھی دیں،لیکن اس بارے میں کچھ ارشادنہیں فرمایا(تفصیل کیلئے ملاحظہ ہو’’السیرۃ النبویۃ الصحیحۃ‘‘تألیف ؛ دکتوراکرم ضیاء العمری ، صفحہ:۵۵۳)۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 فہرستِ مضامین 4 1
3 حرفِ آغاز 10 1
4 سیرتِ مبارکہ… قبل از ولادت 12 1
5 شہرمکہ…اور…حضرت ابراہیم علیہ السلام 17 1
6 نسب مبارک 26 1
7 ٭… ہاشم 28 6
8 ٭… عبدالمطلب 28 6
9 (۱) زمزم کی کھدائی 31 6
10 (۲) واقعۂ اصحاب الفیل 32 6
11 ٭… عبداللہ: (رسول اللہﷺکے والدِگرامی) 33 6
12 ٭…عبداللہ کی شادی 36 6
13 ولادت باسعادت 38 1
14 ایامِ رضاعت وطفولت 40 13
15 ٭…حلیمہ سعدیہ کی گودمیں 40 13
16 ٭…حادثۂ شقِ صدر 43 13
17 ٭…والدہ کی کفالت میں 44 13
18 ٭…والدہ کی وفات 45 13
19 ٭…داداکی کفالت میں 45 13
20 ٭…ابوطالب کی کفالت میں 47 13
21 مرحلۂ شباب 48 1
22 ٭…تجارت 48 21
23 ٭…حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہاسے نکاح 48 21
24 بعض فضائلِ اُم المؤمنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا 51 21
25 ٭…مختصرتذکرۂ اولادِنبیﷺ ازحضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا 52 21
26 ٭…کعبہ کی تعمیرِنومیں شرکت 56 21
27 بعثت 58 1
28 بعثت کے وقت دینی واخلاقی ومعاشرتی حالات 60 27
29 بعثت کے فوری بعد 61 27
30 مکی دور 65 27
31 ٭…پہلادور؛خفیہ دعوت وتبلیغ 65 27
32 ٭…دوسرادور؛علانیہ دعوت وتبلیغ 66 27
33 مشرکین کی طرف سے ایذاء رسانیوں کاسلسلہ 69 27
34 ہجرتِ حبشہ 72 27
35 حضرت حمزہ ٗنیزحضرت عمررضی اللہ عنہماکاقبولِ اسلام 77 27
36 ترغیب وترہیب کاسلسلہ 78 27
37 مقاطعہ (سوشل بائیکاٹ) 83 27
38 عام الحزن (غم کاسال) 84 27
39 مکی زندگی کاتیسرادور 85 27
40 مکہ سے باہردعوت وتبلیغ اورسفرِطائف 85 27
41 اسراء ومعراج 92 27
42 سفرِاسراء ومعراج میں حکمتیں 96 27
43 ٭…آئندہ پیش آنیوالے مراحل کیلئے تیاری 97 27
44 سفرِاسراء ومعراج میں امت کیلئے سبق اورپیغام 99 27
45 ٭… اللہ سے لو لگانے کی ضرورت 99 27
47 ٭…رسول اللہ ﷺکیلئے تسلی وغمخواری کاانتظام 96 27
48 ٭…نمازکی پابندی کی ضرورت 100 27
49 ٭…مسجدسے رشتہ جوڑنے کی ضرورت 101 27
50 ٭…’’اخلاقی بلندی ‘‘کیلئے فکروجستجوکی ضرورت 102 27
51 ٭…نوافل کی فضیلت 103 27
52 ٭…ذکراللہ کی فضیلت 104 27
53 معراج کے بعد 105 27
54 نئی منزل کی امید 109 27
55 بیعتِ عقبہ اُولیٰ 112 27
56 بیعتِ عقبہ ثانیہ 113 27
57 ہجرتِ مدینہ 118 1
58 ٭…عظیم خاتون 129 57
59 غارِثورسے روانگی 131 57
60 مدینہ میں آمد 135 57
61 ٭…قباء سے اندرونِ مدینہ شہرکی جانب روانگی 137 57
62 سفرِ ہجرت میں ہمارے لئے سبق اورپیغام 140 57
63 ٭… اللہ پرتوکل 140 57
64 ٭…توکل کی حقیقت 140 57
65 ٭…امانت ودیانت 142 57
66 ٭…قیمتی ترین متاع؛ دین وایمان 144 57
67 ٭…ہجرت سے مقصودنئے معاشرے کاقیام 146 57
68 ٭…اسلامی کیلنڈرکاآغاز 147 57
69 نئی زندگی 149 1
70 مدینہ میں دینی ٗمعاشرتی ٗوسیاسی صورتِ حال 149 69
71 ٭…پہلادور 149 69
72 ٭…دوسرا دور 149 69
73 ٭…تیسرادور 150 69
74 ٭…نیامعاشرہ 150 69
75 ٭…صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین 152 69
76 ٭…مقامی مشرکین 152 69
77 ٭…یہود 155 69
78 نئے معاشرے کی تشکیل کیلئے 159 69
79 فوری اقدامات 159 69
80 ٭…مؤاخاۃ 162 69
81 ٭…میثاقِ مدینہ 165 69
84 غزوۂ بدر 170 97
85 غزوۂ اُحد 171 97
86 غزوۂ خندق 172 97
87 قیمتی ترین سبق 173 97
88 اسلام بزورِشمشیرنہیں پھیلا 174 97
89 صلحِ حدیبیہ 181 1
90 مدنی زندگی کے دوسرے دورکاآغاز 181 89
91 فرماں رواؤں کودعوتِ اسلام 187 1
92 ٭…قیصرِروم 193 91
93 ٭…کسریٰ 199 91
94 ٭…نجاشی شاہِ حبشہ 202 91
95 ٭…مقوقس شاہِ مصر 203 91
96 غزوۂ خیبر 205 1
97 مشرکینِ مکہ کے خلاف غزوات کامختصرتذکرہ اورتنقیدی جائزہ 168 1
98 فتحِ مکہ 208 1
99 مدنی زندگی کے تیسرے دورکاآغاز 208 98
100 ٭…انصارِمدینہ کی تشویش…اورپھرمسرت… 215 98
101 غزوۂ حُنین 217 1
102 ٭…شَیماء بنت حارث السعدیہ 237 101
103 ٭…طائف کی جانب پیش قدمی 240 101
104 ٭…واپسی کاسفر 241 101
105 جزیرۃ العرب میں مختلف شورشیں…اوران کی سرکوبی 244 101
106 ٭…سَفّانہ بنت حاتم الطائی 246 101
107 غزوۂ تبوک 249 101
108 ٭…نتائج 256 101
109 ٭…حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہاکی وفات 258 101
110 عام الوفود؛ یعنی وفودکی آمدکاسال 260 101
111 حجۃ الوداع 263 1
112 اپنے رب کی طرف واپسی 270 1
113 مرض الموت 274 112
114 آخری چھ ایام ٗ نیزآخری وصیتیں 275 112
115 ٭…۷/ربیع الاول بروزبدھ 275 112
116 ٭…۸/ربیع الاول بروزجمعرات 278 112
117 ٭…۹/ربیع الاول بروزجمعہ 281 112
118 ٭…۱۰/ربیع الاول بروزہفتہ 281 112
119 ٭…۱۱/ربیع الاول بروزاتوار 281 112
120 ٭…۱۲/ربیع الاول بروزپیر(آخری دن) 282 112
121 سوگوارفضاء 287 112
122 تجہیزوتکفین 291 112
123 اصل مقصود؛ اتباع رسولﷺ 296 112
124 ۱۔ سیرت وتعلیمات کامحفوظ ومعلوم ہونا 303 112
125 ۲۔ جامعیت واکملیت 304 112
Flag Counter