سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
اپنے قبیلے والوں کیلئے اس کایہ جذبہ اوران کیلئے یہ اس قدر خلوص اور وفادیکھ کررسول اللہ ﷺمزیدمتأثرہوئے…اورتب آپؐنے ان سبھی کی رہائی کاحکم صادرفرمایا…جس کا نتیجہ یہ ہواکہ اب ’’سفّانہ‘‘سمیت قبیلہ ’’طی‘‘سے تعلق رکھنے والے یہ تمام افرادمسلمان ہوگئے…اوریوں نبیٔ رحمت ﷺکی خوش اخلاقی ٗ انسان دوستی اوربے مثال حسنِ سلوک کی بدولت یہ لوگ اب دینِ برحق کی نعمت سے مالامال ہونے کے بعدمدینہ منورہ سے اپنے علاقے کی جانب روانہ ہوگئے۔ سفّانہ نے اپنے گھرپہنچنے کے بعدبہت جلدوہاں سے ملکِ شام کی طرف رختِ سفر باندھا…اوروہاں پہنچنے کے بعداس نے اپنے بھائی عدی بن حاتم سے ملاقات کی، اوراسے رسول اللہﷺکے اعلیٰ اخلاق اوربے مثال حسنِ سلوک کے بارے میں ٗنیزاپنے قبولِ اسلام کے بارے میں مطلع کیا،نیزاس موقع پراس نے نہایت اصراراورگرمجوشی کے ساتھ اسے بھی دینِ برحق قبول کرلینے کامشورہ دیا،چنانچہ بہن کے ا س مخلصانہ مشورے پر عمل کرتے ہوئے وہ ملکِ شام سے سفرکرتاہوامدینہ پہنچا،جہاں اسے رسول اللہﷺکی خدمت میں حاضری اوردینِ اسلام کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کاموقع ملا، جس کے نتیجے میں وہ مسلمان ہوگیا…اوریوں و ہ محض عدی بن حاتم سے اب رسول اللہ ﷺکے صحابی حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ بن گئے…اب ان کے شب وروز رسول اللہﷺ کی خدمت میں گذرنے لگے جہاں وہ نہایت ذوق وشوق کے ساتھ ہمہ وقت آپؐ سے کسبِ فیض اورتحصیلِ علمِ دین میں مشغول ومنہمک رہنے لگے… رسول اللہ ﷺ سے روایت کردہ ان کی متعدداحادیث صحاحِ ستہ میں موجودہیں۔ ------------------------------ الحمدللہ آج بتاریخ۷/محرم ۱۴۳۵ھ ، مطابق ۱۰/ نومبر۲۰۱۳ء بروزاتوار یہ باب مکمل ہوا۔