سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
٭اس موقع پریقینارسول اللہﷺکے قلبِ مبارک میںکتنی ہی یادیں گردش کررہی ہوں گی…تقریباًڈھائی ماہ قبل جب مکہ آمدہوئی تھی…اُس وقت کے مناظر…فتحِ مکہ کے یادگار اورتاریخی موقع پرپیش آنے والے حالات وواقعات کے مناظر…اورپھر ’’حُنین‘‘میں کیاہوا…؟’’جِعِرّانہ‘‘کے مقام پرتقسیمِ غنائم کے وقت خلافِ توقع کیسے کیسے معاملات پیش آئے…’’ہوازن ‘‘اور’’ثقیف‘‘کے ساتھ معاملات اورتعلقات میں کیسے کیسے موڑآئے…شَیماء سے کس طرح عجیب وغریب قسم کے حالات میں اچانک ملاقات ہوئی…اورپھرطائف کامحاصرہ کس طرح طول پکڑتاچلاگیا…وغیرہ وغیرہ…اسی کیفیت میں آ پﷺاپنے جاں نثارساتھیوں کے ہمراہ اب مکہ سے مدینہ کی جانب رواں دواں تھے… ٭آج سے تقریباًآٹھ سال قبل بھی آپﷺاسی طرح مکہ سے مدینہ کی جانب محوِسفر تھے…اورآج بھی …لیکن آٹھ سال قبل آپؐمکہ سے خفیہ طورپرروانہ ہوئے تھے… دشمنوں اورتعاقب کرنے والوں کی عقابی نگاہوں سے بچتے بچاتے اورچھپتے چھپاتے… اُس وقت آپؐ مدینہ کی جانب رواں دواں تھے پناہ کی تلاش میں…لیکن اب آٹھ سال بعدصورتِ حال یکسرمختلف تھی…اب آپ ﷺکایہ سفرخفیہ نہیں تھا…اب آپؐ کسی پناہ کی تلاش میں نہیں جارہے تھے…بلکہ آج توآپؐ اپنے ہزاروں جاں نثاروں کی معیت میں …بلکہ ان کی قیادت کرتے ہوئے ان راستوں پرگامزن تھے…اورپھریہ طویل سفر طے کرنے کے بعدآپؐجب مدینہ پہنچے توآج آپؐ وہاں اجنبی نہیں تھے…مکہ سے خفیہ طورپرنہیں آئے تھے…بلکہ آج توآپؐ ’’فاتحِ مکہ‘‘کی حیثیت سے وہاں تشریف لائے تھے…اپنے شہرمدینہ میں…کہ جواولین اسلامی ریاست کادارالحکومت تھا،اورآپؐخود