سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
تودرکنار…انہیں کوئی ملامت تک نہیں کی … ’’عفوودرگذر‘‘کی تعلیم دینابہت آسان ہے،لیکن عملی زندگی میں ان تعلیمات کواپنانا… اپنے قاتلوں ٗبدخواہوں ٗاورستانے والوں کومکمل قدرت واستطاعت کے باوجود یوں کسی ملامت کے بغیرمعاف کردینا…یقینایہ توبس ’’نبیٔ رحمت‘‘ ہی کی شان تھی… ’’عفوودرگذر‘‘کے باب میں ایسی روشن مثال دنیاکی تاریخ میں کہیں اورنہیں مل سکے گی…! فتحِ مکہ کے اس تاریخی موقع پر رسول اللہﷺ کی طرف سے اپنے بدترین دشمنوں کے ساتھ اس ’’حسنِ سلوک‘‘سے یہ حقیقت بھی واضح وثابت ہوتی ہے کہ دینِ اسلام تلوارکے زور سے نہیں پھیلا…رسول اللہﷺ نے تلوارچلاچلاکر…اورتلوارکی نوک سے ڈراڈراکرکسی کومسلمان نہیں بنایا…یہ دین توآپؐ کی شب وروزاورصبح وشام دعوتی واصلاحی کوششوں سے …نیزآپؐکے ’’حسنِ اخلاق‘‘سے… مشرق ومغرب میں اوردنیاکے کونے کونے میں پھیلاہے… ہاں البتہ دشمنوں نے ہمیشہ تلوارکے ذریعے دینِ اسلام کاراستہ روکنے کی مذموم کوششیں کیں…مگر…دینِ اسلام تلوارکے مقابلے میں ہمیشہ پھلتاپھولتاہی رہا…اگردینِ اسلام تلوارکے زورسے پھیلاہوتا…توفتحِ مکہ کے موقع پران تمام بدترین دشمنوں کوتہِ تیغ کرنے کیلئے …اور…ان کے سرقلم کرنے کیلئے …رسول اللہﷺکی طرف سے فقط ایک اشارہ ہی بہت کافی تھا…لیکن ایسانہیں ہوا…اس کے برعکس آپؐ نے اس موقع پراپنے عمل سے ہمیشہ کیلئے دنیاکو بتادیاکہ دینِ اسلام’’دینِ رحمت‘‘ہے۔