سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
نیزارشادہے:{وَمَاأرسَلْنَاکَ اِلّاکَاْفَّۃً لِّلنَّاسِ بَشِیْراً وَّنَذِیْراً} (۱) ترجمہ:(ہم نے آپ کوتمام لوگوں کیلئے خوشخبریاں سنانے والااورڈرانے والابناکربھیجاہے) نیزارشادہے:{وَأوحِيَ اِلَيَّ ھَذَا القُرآنُ لِأُنْذِرَکُمْ بِہٖ وَمَنْ بَلَغَ} (۲) ترجمہ:(اورمیرے پاس یہ قرآن بطوروحی کے بھیجاگیاہے تاکہ میں اس قرآن کے ذریعہ سے تم کواورجس کویہ قرآن پہنچے ان سب کوڈراؤں) نیزارشادہے:{تَبَارَکَ الَّذِي نَزَّلَ الفُرْقَانَ عَلَیٰ عَبدِہٖ لِیَکُونَ لِلعَالَمِینَ نَذِیْراً}(۳) ترجمہ:(بہت بابرکت ہے وہ اللہ تعالیٰ جس نے اپنے بندے پرفرقان اتاراتاکہ وہ تمام لوگوں کیلئے آگاہ کرنے والابن جائے) رسول اللہ ﷺکاارشادہے:(کَانَ النَّبِيُّ یُبْعَثُ اِلَیٰ قَوْمِہٖ خَاصَّۃً ، وَبُعِثتُ اِلَیٰ النَّاسِ عَامَّۃً) (۴) ترجمہ:(مجھ سے پہلے ہرنبی کوصرف اپنی ہی قوم کی طرف مبعوث کیا جاتا تھا،جبکہ مجھے تمام بنی نوعِ انسان کی طرف مبعوث کیاگیاہے) چنانچہ صلحِ حدیبیہ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے رسول اللہﷺ نے ’’تبلیغِ دین‘‘کے اس فریضے کی انجام دہی کے طورپر متعدددعوتی خطوط تحریرفرمائے۔ ٭…’’اصلاح‘‘کاایک بنیادی اصول یہ ہے کہ انسان سب سے پہلے خوداپنی اصلاح کرے،اس کے بعداپنے اہل وعیال اورافرادِخانہ کی،پھراپنے اعزہ واقارب اوراپنے احباب کی،اس کے بعدعلاقائی سطح پریہ کام ہو،پھرملکی سطح پر… اوراگرحالات اجازت دیں تومناسب طریقے سے اورحکمت کے ساتھ عالمی سطح پریہ فریضہ انجام دیاجائے۔ ------------------------------ (۱)سبا[۲۸] (۲) الأنعام[۱۹] (۳)الفرقان[۱] (۴)بخاری[۳۲۸]کتاب التیمم وقول اللہ تعالیٰ:فان لم تجدواماء …،مسلم[۵۲۱]کتاب المساجدومواضع الصلاۃ۔