سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
مسلمان گذشتہ چھ سال سے بیت اللہ کی زیارت کیلئے بے چین تھے،اوراب اس قدرطویل سفر کی صعوبتیں اورمشقتیں برداشت کرنے کے بعدیہاں پہنچے تھے،مزیدیہ کہ حالتِ احرام میں بھی تھے…ایسے میں مکہ کی حدودمیں پہنچ کراب یہاں سے عمرہ کئے بغیرواپس لوٹ جاناکس قدرتکلیف دہ تھا۔ لیکن اس کے باوجودرسول اللہﷺنے ان تمام شرائط کومنظورفرمایااوراس معاہدۂ صلح کو قبول فرمایا،اس سے یقیناآپؐکی صلح پسندی ظاہرہوتی ہے ٗنیزیہ کہ جہاں تک ممکن ہوسکے خونریزی ٗ جنگ وجدال اورفتنہ وفسادسے اجتناب کاجذبہ نمایاں ہوتاہے،اورحقیقت یہ ہے کہ اس صلح میں اللہ کی طرف سے مسلمانوں کیلئے بڑی مصلحتیں پوشیدہ تھیں۔ ٭٭٭ ------------------------------ الحمدللہ آج بتاریخ۸/رمضان المبارک ۱۴۳۴ھ ، مطابق۱۶/جولائی۲۰۱۳ء بروزمنگل یہ باب مکمل ہوا۔ رَبَّنَا تَقَبَّل مِنَّا اِنّکَ أنتَ السَّمِیعُ العَلِیمُ ، وَتُب عَلَینَا اِنَّکَ أنتَ التَوَّابُ الرَّحِیم