سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
کاخون نہ بہانا،کمزوروں ٗ عورتوں ٗاوربچوں کوکوئی تکلیف نہ پہنچانا،کوئی لوٹ مارنہ مچانا، سایہ داردرخت نہ کاٹنا،کسی عبادت گاہ کونقصان نہ پہنچانا‘‘۔ اسی بارے میں قرآن کریم میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے شدیدالفاظ میں تاکیدکی گئی: {وَقَاتِلُوا فِي سَبِیلِ اللّہِ الَّذِینَ یُقَاتِلُونَکُم وَلَاتَعتَدُوا اِنَّ اللّہَ لَا یُحِبُّ المُعْتَدِینَ} (۱) یعنی:’’تم لڑواللہ کی راہ میںان لوگوں سے جوتم سے لڑتے ہیںاورزیادتی نہ کرو،بیشک اللہ زیادتی کرنے والوں کوپسندنہیں فرماتا‘‘۔ غرضیکہ کوئی بھی انصاف پسندانسان اس ناقابلِ انکارحقیقت کوقبول کئے بغیرنہیں رہ سکتاکہ رسو ل اللہﷺنے دینِ اسلام تلوارکے زورسے نہیں پھیلایا… بلکہ سچی بات یہ ہے کہ دشمنوں نے ہمیشہ ہردورمیں تلوارکے زورسے دینِ اسلام کاراستہ روکنے کی سرتوڑکوشش کی…مگر… دینِ اسلام تلوارکے مقابلے میں ہمیشہ پھلتاپھولتاہی رہا…!! ------------------------------ (۱) البقرۃ[۱۹۰] الحمدللہ آج بتاریخ۸/رجب ۱۴۳۴ھ ، مطابق ۱۸/مئی۲۰۱۳ء بروزہفتہ یہ باب مکمل ہوا۔ رَبَّنَا تَقَبَّل مِنَّا اِنّکَ أنتَ السَّمِیعُ العَلِیمُ ، وَتُب عَلَینَا اِنَّکَ أنتَ التَوَّابُ الرَّحِیم