سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
کسی نے یہ یادگارشعرکہاتھا: لَئِن قَعَدنَا وَ النَّبِیُّ یَعمَلُ … لَذاکَ مِنَّا العَمَلُ المُضَلّلُ یعنی’’ہم اگراپنی جگہ بیٹھے رہیں… جبکہ ہمای آنکھوں کے سامنے اللہ کے نبیﷺ کام کاج اورمحنت ومشقت میں مشغول رہیں…یقینایہ تو بہت ہی بڑی گمراہی ہوگی…! چنانچہ اسی طرح محنت ومشقت اورایسے ہی بے مثال جذبے کے ساتھ تعمیرِ مسجدکامبارک کام انجام دیاگیااوریہ کام بخیروخوبی پایۂ تکمیل کوپہنچا۔ اس مسجدکی عمارت بہت ہی سیدھی سادھی تھی،فرش ریت اورکنکریوں کاتھا…چھت کھجورکے پتوں کی… ستون کھجورکے تنوں کے…جبکہ دیواریں کچی تھیں… جب کبھی بارش ہوتی توچھت ٹپکنے لگتی، اورپیروں میں کیچڑنمازیوں کیلئے پریشانی کاباعث بن جاتا۔ رسول اللہﷺنے مدینہ منورہ میں اپنی تشریف آور ی کے فوری بعدجوتعمیرِمسجدکاکام انجام دیا ٗ اورپھراس کام میں بنفسِ نفیس خودبھی شرکت فرمائی … یقینااس سے اسلامی معاشرے میں مسجدکی اہمیت وضرورت واضح ہوتی ہے… حقیقت یہ ہے کہ مسجداسلامی معاشرے کی پہچان ہے، جہاںکہیں مسلمانوں کی کوئی بستی ہوگی ٗوہاں مسجدضرورنظرآئے گی…! مدینہ منورہ میںرسول اللہﷺکی تعمیرفرمودہ یہ مسجدمسلمانوں کیلئے عبادت گاہ بھی تھی…روحانی ومادی علوم کی عظیم درسگاہ بھی …داخلی وخارجی تعلقات کی تعلیم وتربیت کاادارہ بھی … اورعسکری تربیت کامرکزبھی …اس مسجدکے سامنے آج کے بڑے بڑے علمی وثقافتی وعسکری ادارے ہیچ ہیں…اوراسی مسجدسے ہی علم ومعرفت کا…اورنورکاوہ سیلاب پھوٹا… کہ جس کی شعاعوں نے ساری دنیاکومنورکردیا…!!