سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
خلاف ہے۔ لہٰذاہم دیکھتے ہیں کہ ’’اسلامی سال‘‘کاآغاز’’واقعۂ ہجرت‘‘سے کیاگیا ،تاکہ ہمیشہ نئے سال کی آمدکے موقع پروہ قیمتی ترین سبق اوروہ اہم ترین پیغام ذہنوں میں تازہ ہوتارہے کہ جواس تاریخی واقعے میں ہمارے لئے پوشیدہ ہے…یعنی: اللہ پرسچاایمان ،حقیقی توکل ، امانت ودیانت کی ضرورت واہمیت ،دین وایمان کی حفاظت کی خاطربڑی سے بڑی قربانی کیلئے ہمہ وقت مستعدرہنے کاجذبہ وشعور،حق کی سربلندی کی خاطرجہدِ مسلسل اورسعیٔ پیہم… نیزہرقسم کے حالات میں صراطِ مستقیم پرمکمل استقامت کے ساتھ گامزن رہنا…! ٭اسلامی کیلنڈرکے آغازکیلئے ’’واقعۂ ہجرت‘‘کے انتخاب کی ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ یہ اس قدرعظیم الشان اورایسابے مثال واقعہ ہے کہ جس کے نتیجے میں اسلامی تاریخ ہمیشہ کیلئے بدل گئی…دینِ اسلام جوکہ ہجرت سے قبل محض مکہ شہرکے اندرمحصورتھا ٗ اب ہجرت کے بعددیکھتے ہی دیکھتے زمان ومکان کی تمام حدودقیودکوتوڑتاہوامشرق ومغرب میں…شمال اورجنوب میں… دنیاکے ہرخطے… اورہرگوشے میں جاپہنچا۔ مکہ میں مسلمان انتہائی کمزوراورمظلوم ومجبورتھے،بے بسی وکسمپرسی کی زندگی بسرکررہے تھے، جبکہ ہجرت کے بعدان کیلئے اب ایک نئی اوربدلی ہوئی زندگی کاآغازہوا… ایسی زندگی جوکہ ان کی مکی زندگی سے یکسرمختلف تھی۔ غرضیکہ ’’واقعۂ ہجرت‘‘چونکہ مسلمانوں کیلئے دینی ٗمعاشی ٗ سیاسی …غرضیکہ ہرلحاظ سے ہمیشہ کیلئے انتہائی خوشگوارتبدیلی کا’’نقطۂ آغاز‘‘ثابت ہوا…لہٰذااسلامی سال کاآغازبھی واقعۂ ہجرت سے ہی کیاگیا۔