سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
… فَاِنَّھا مَأمُورَۃ… ‘‘یعنی’’لوگو!میری اونٹنی کوچھوڑدو…کیونکہ یہ تواللہ کے حکم سے چل رہی ہے…‘‘ تمام راستے میں چھوٹے بڑے…بوڑھے… جوان اوربچے… مرداورعورتیں… سب ہی راستے کے دونوں جانب صف بستہ کھڑے تھے… گویاآج تمام مدینہ شہرہی امڈ آیاتھا…اوراس دوران بچیاں نہایت دل کش اندازمیں ٗخوب ترنم کے ساتھ … بیک آوازخیرمقدمی اشعارگارہی تھیں: طَلَعَ البَدرُ عَلَینَا مِن ثَنِیّۃِ الوَدَاعِ وَجَبَ الشُّکرُ عَلَینَا مَا دَعَا لِلّہِ دَاعِ أَیُّھَا المَبْعُوثُ فِینَا جِئتَ بِالأَمرِ المُطَاعِ مفہوم:’’آج توہمارے شہرمدینہ میں …چودہویں کاچاندنکل آیاہے…اللہ کی طرف سے ہم پریہ توایسااحسانِ عظیم ہوگیاہے کہ…جس کی وجہ سے اب ہم پرہرلمحہ اللہ کاشکربجالاناضروری ہوگیاہے…اے ہماری جانب بھیجے جانے والے اللہ کے رسول…یقیناآپ توایسادین لائے ہیں کہ … جسے قبول کرناسب کیلئے لازمی ہے…!!‘‘۔ اسی کیفیت میں اونٹنی مسلسل چلتی رہی… چلتی رہی… کتنے ہی گلی کوچے آئے …اورگذرگئے… آخر… چلتے چلتے …ایک جگہ پہنچ کراونٹنی اچانک رک گئی… کچھ دیراِدھراُدھرنگاہ دوڑائی… اوراس کے بعدبیٹھ گئی…لیکن پھرفوراًہی اٹھی…چندقدم آگے چلی…اورپھررُک کر…گردن گھماگھماکر…پیچھے اسی جگہ کی جانب دیکھنے لگی… اس کے بعدواپس مڑی…دوبارہ اسی جگہ آئی…اوربیٹھ گئی… اور بیٹھتے ہی