سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم |
وسٹ بکس |
|
مؤثرودلنشیںکلام کودوبارہ سننے کیلئے بیقرارہونے لگا…آخرانہوں نے دل ہی دل میں خود کوملامت کرتے ہوئے سوچاکہ میں کوئی معمولی یانکماانسان تونہیں ہوں… میں تواپنے اتنے بڑے اوراس قدرطاقتورقبیلے کاسردارہوں… توپھراس شخص کے کلام سے اتناخوف کس لئے…؟ میں کوئی ناسمجھ بچہ تونہیں ہوں… میں عقلمندہوں… دانشمندہوں… اچھے اوربرے کی مجھے خوب تمیزہے… اورمیں تونہایت فصیح وبلیغ ادیب اورپہنچاہوا شاعراورخطیب بھی ہوں… مجھے درست اورغلط کلام کی خوب پہچان ہے… توپھریہ اتنا خوف آخرکس لئے…؟ مجھے اس شخص کاکلام سن لیناچاہئے … اورتب میں خودفیصلہ کرلوں گاکہ اس کاکلام صحیح ہے یاغلط… اچھاہے یابرا…اورپھربالآخرانہوں نے اپنے کانوں سے وہ روئی نکال پھینکی… اورانتہائی دلچسپی کے ساتھ رسول اللہﷺ کی تلاوتِ قرآن کی طرف متوجہ ہوگئے…اورپھرکچھ دیربعدجب رسول اللہﷺ وہاں سے اپنے گھرکی جانب روانہ ہوئے تویہ بھی پیچھے ہولئے … اورآپؐ کے گھرپہنچ کراپناتعارف کرایا… آمدکامقصد بیان کیا… اورپھرمشرف باسلام ہوگئے…! اورپھرمکہ سے واپس اپنے قبیلے میں پہنچنے کے بعدنہایت سرگرمی اور زوروشورکے ساتھ دینِ اسلام کی تبلیغ شروع کردی ٗجس کے نتیجے میں رفتہ رفتہ تمام قبیلہ مسلمان ہوگیا… اوراس سلسلے میں ایک خاص قابلِ ذکربات یہ کہ رسول اللہﷺ کے انتہائی جلیل القدرصحابی اور آپؐ کی احادیثِ مبارکہ کے ایک بہت بڑے ذخیرے کے راوی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کاتعلق بھی اسی قبیلے سے تھا،وہ بھی انہی دنوں اپنے قبیلے کے سرداریعنی طفیل بن عمرو الدوسی رضی اللہ عنہ کی تبلیغی کوششوں اوردعوتی سرگرمیوں کے نتیجے میں ہی مسلمان ہوئے تھے۔