مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۲۶) میں لکھتے ہیں کہ ۹؍اپریل ۱۹۰۵ء کو خدا تعالیٰ نے مجھے پھر ایک سخت زلزلہ کی خبر دی ہے جو نمونہ قیامت ہوشربا ہوگا۔‘‘ اس کے بعد مرزاقادیانی اپنے اشتہار بعنوان ’’زلزلہ کی خبر‘‘ بار سوم۔ (مطبوعہ ۲۹؍اپریل ۱۹۰۵ئ، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۳۵،۵۳۶) میں لکھتے ہیں کہ ’’آج ۲۹؍اپریل کو پھر خدا تعالیٰ نے مجھے دوسری مرتبہ کے زلزلہ شدیدہ کی نسبت اطلاع دی ہے… خدا فرماتا ہے کہ میں چھپ کر آئوں گا میںاپنی فوجوں اس وقت آئوں گا جب کسی کو گمان بھی نہ ہوگا کہ ایسا حادثہ ہونے والا ہے۔ غالباً وہ صبح کا وقت ہوگا یا کچھ حصہ رات میں سے… میں محض ہمدردی کی راہ سے یہ بھی کہتا ہوں کہ اگر بڑے بڑے مکانوں سے جو ۲منزلے ۔ سہ منزلے ہیں۔ اجتناب کریں تو اس میں رعایت ظاہر ہے۔‘‘ اس کے بعد مرزا قادیانی اپنے اشتہار بعنوان ’’زلزلہ کی پیش گوئی‘‘ (مطبوعہ ۲؍مارچ ۱۹۰۶ئ، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۵۴۸،۵۴۹) میں تحریر فرماتا تھا۔ پھر بہار آئی خدا کی بات پھر پوری ہوئی… لیکن آج یکم مارچ ۱۹۰۶ء کو صبح کے وقت پھر خدا نے یہ وحی میرے پر نازل کی جس کے یہ الفاظ ہیں زلزلہ آنے کو ہے اور میرے دل میں ڈالا گیا کہ وہ زلزلہ جو قیامت کا نمونہ ہے وہ ابھی آیا نہیں بلکہ آنے کو ہے۔ اور یہ زلزلہ اس کا پیش خیمہ ہے۔ جو پیش گوئی کے مطابق پورا ہوا (غلط) … اورممکن ہے کہ وہ موعود زلزلہ قیامت کا نمونہ بھی موسم بہار میں آئے۔ اس لئے میں مکررا طلاع دیتا ہوں کہ… وہ دن دور نہیں۔ توبہ کرو۔ یہ مت خیال کرو کہ ہم اس سلسلہ میں داخل ہیں۔ میں تمہیں سچ سچ کہتا ہوں کہ ہر ایک جو بچایا جائے گا۔ اپنے کامل ایمان سے بچایا جائے گا۔ ناقص ایمان تمہاری روح کو کچھ بھی فائدہ نہیں دے سکتا… میں تمہیں سچ سچ کہتا ہوں کہ تم بھی ان لوگوں کے ساتھ ہی پکڑے جائو گے جو خدا تعالیٰ کی نظر کے سامنے نفرتی کام کرتے ہیں۔ بلکہ خدا پہلے تمہیں ہلاک کرے گا بعد میں ان کو۔‘‘ اس کے بعد مرزا قادیانی اپنی کتاب (حقیقت الوحی ص۹۳، خزائن ج۲۲ ص۹۶) میں اپنے الہامات درج کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’میں تجھے قیامت والا زلزلہ دکھائوں گا۔‘‘
’’خدا تجھے قیامت والا زلزلہ دکھائے گا۔ چمک دکھلائوں گا تم کو اس نشان کی پنج بار۔‘‘
’’اگر چاہوں تو اس دن خاتمہ کردوں۔‘‘
اسی طرح (حقیقت الوحی ص۹۳، خزائن ج۲۲ ص۹۶) کے حاشیہ پر لکھا: ’’اس وحی الٰہی سے معلوم ہوتا ہے کہ پانچ زلزلے آئیں گے اور پہلے چار زلزلے کسی قدر ہلکے اور خفیف ہوں گے اور