ناظرین! ہم آپ کو ایک اور حقیقت سے بھی آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ مرزا قادیانی نے یہ پیش گوئی ۱۵؍اپریل ۱۹۰۵ء (براہین ۵ ص۱۲۰، خزائن ج۲۱ ص۱۵۱) زلزلہ کے متعلق کی۔ مگر جب وہ پیش گوئی پوری نہ ہوئی اور بجائے کچھ دنوں۔ کئی ہفتے، کئی مہینے اور کئی سال بھی گزر گئے تو غالباً ایسا معلوم ہوتا ہے کہ براہین احمدیہ کے حصہ پنجم کے اختتام پر جو نظم درج کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بارہ تیرہ اشعار زلزلہ کی پیش گوئی کے متعلق بھی لکھ دئیے۔ اس کے بعد ضمیمہ براہین احمدیہ لکھ کر اس پیش گوئی اور لفظ زلزلہ کے متعلق مرز اقادیانی نے مفصل بحث لکھی ہے۔ معلوم ایسا ہوتا ہے کہ جن دنوں مرزا قادیانی نے یہ نفسانی منصوبہ گھڑ کر یہ زلزلہ یا حادثہ میرے ہی ملک اور میری ہی زندگی میں ظہور میں آئے گا ۔ براہین احمدیہ اور ضمیمہ براہین احمدیہ کو ختم کیا ہے تو خداوند قہار وجبار نے بھی مرزا قادیانی کو جھوٹا ثابت کرنے کے لئے مرزا قادیانی کا بھی ساتھ ہی خاتمہ کردیا۔ یعنی ایسے شدید مفتری کو ۶ ماہ سے زیادہ زندہ رہنے کی مہلت ہی نہیں دی۔ کیونکہ ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء کو مرزا قادیانی انتقال کرگئے اور براہین احمدیہ معہ ضمیمہ براہین احمدیہ ۱۵؍اکتوبر ۱۹۰۸ء کو چھپ کر شائع ہوئی ہے یعنی مرزا قادیانی کی موت کے ۶ماہ بعد افسوس ہے کہ ضمیمہ براہین احمدیہ چھاپتے ہوئے مرزائیوں کو خیال نہیں آیا کہ اس ضمیمہ میں تو مرزا قادیانی کی زندگی ہی میں ایک عظیم الشان پیش گوئی کے پورا ہونے کا دعویٰ درج ہے مگر مرزا قادیانی تو اس پیش گوئی کے پورا ہونے سے پہلے ہی چل بسے ہیں اور ان کو مرے ہوئے بھی ۶ماہ ہوگئے۔ مگر جن کی عقلوں پر پردے پڑ گئے ہوں۔ ان کو ایسی باتیں نہیں سوجھا کرتیں کیونکہ خدا کو بھی منظور ہے کہ ایسے جھوٹے مدعیان نبوت اور ان کے پیروں کی سخت ذلت ورسوائی اور تشہیر کذب کیا جائے۔ اس لئے وہ اپنے ہاتھوں سے خود ہی ایسی تحریریں لکھ دیتے ہیں کہ جن سے ان کا بطلان خود ہی تمام زمانہ پر ظاہر ہوجائے گا چنانچہ جیسا کہ مرزا قادیانی کی مندرجہ بالا تحریروں سے صاف ثابت ہوگیا کہ وہ ہرگز ایک راست باز اور سچے شخص نہیں تھے اور بے شک وہ خدا کی طرف سے نہیں تھے۔
اگر محمد علی ایم اے کے سینے میں دل اور اس دل میں صداقت ہے اور اگر محمد علی ایم اے کے سر میں دماغ اور اس دماغ میں کچھ عقل بھی ہے تو وہ فوراً قادیانی عقائد سے تائب ہوکر سچا مسلمان ہوجائے گا اور اگر اس کے دل میں صداقت نہیں اور اس دماغ میں عقل کا مادہ نہیں اور اس کا دماغ پھر گیا ہے اور بجائے ان بہترین جوہروں کے تو ہمات فاسدہ اور عقائد باطلہ نے اس کے دل ودماغ میں گھر کیا ہوا ہے تووہ خود بھی گمراہ ہے اور کئی اور مسلمانوں کو بھی گمراہ کرے گا۔
تاج الدین احمد تاج…سابق ایڈیٹر اخبار ہنٹر خلف الصدق ملا محمد بخش سیکرٹری انجمن حامی ٔ اسلام!