وعلیہ السلام سے شروع ہوا اور سب چھوٹے بڑے نبی آتے رہے اور محل تیار ہوتا رہا حضورﷺ کے آنے سے پیشتر محل نبوت غیر مکمل تھا۔ یعنی ایک اینٹ کی جگہ اس میں خالی تھی۔
اور جب حضورﷺ مبعوث ہوئے تو محل نبوت مکمل ہوگیا یعنی وہ اینٹ والی جگہ پر ہوگئی یعنی جب رسول خداﷺ مبعوث ہوئے تو ہ جو نا مکمل تھا مکمل ہوگیا اور وہ خالی اینٹ والی جگہ پر ہوگئی۔
ہائے ہائے مرزا قادیانی اس محل میں تو کوئی اور جگہ خالی ہی نہیں مکان تو پر ہوگیا اور تمہارے دجل وفریب نے تو کچھ کام نہ کیا سب بے سود ہے۔
علمائے کرام جزاہم اﷲ خیر الجزاء نے مرزا کا فوٹو لوگوں کو ظاہر کردیا اور اس کے دعاوی کو طشت ازبام کردیا۔ البتہ ایک جگہ مرزا قادیانی کے لئے خالی ہے اور وہ (ہل من مزید) کے نعرے پکارتی ہے۔ بڑی خوشی سے تشریف لے جائیں اور کف افسوس ملتے ہوئے بیٹھ جائیں۔ وان دجالون کذابون (بخاری شریف ص۵۰۹) والی جگہ میں بھی سنا ہے۔ بہت جگہ خالی ہے اور مرزا بڑی خوشی سے وہاں پر تشریف لے جاسکتا ہے اور ناراض نہ ہو اس لئے کہ اس کے مرید بھی اس کے ساتھ ہوں گے۔ (وما ذلک علیٰ اﷲ بعزیز)
حدیث نمبر۶
حضرت سعد بن وقاصؓ سے امام بخاری ومسلم روایت فر ماتے ہیں کہ رسول خدا علیہ السلام نے فرمایا ہے۔ حضرت علی کو ’’انت منی بمنزلۃ ہارون من موسیٰ الّٰا انہ لا نبی بعدی (مشکوٰۃ ۵۶۳)‘‘ یعنی اے علی تو مجھ سے بمنزلہ ہارون کے ہے موسیٰ سے مگر میرے بعد نبی نہیں یعنی تو نبی نہیں ہوسکتا۔
حدیث نمبر۷
’’عن عقبۃ بن عامر قال قال رسول اﷲﷺ لو کان بعدی نبی لکان عمر بن الخطاب (مشکوٰۃص۵۵۸)‘‘ {حضرت عقبہ بن عامرؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا ہے کہ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو البتہ ضرور عمر بن الخطاب ہوتے۔}
پیارے دوستو! ذرا غور فرمائیں کہ حضرت علیؓ اور حضرت عمرؓ جیسی ہستیاں جو فنافی اﷲ اور فنا فی الرسول تھیںؒ نبی نہیں ہوسکتی تو کدو کریلا، نتھو خیرہ اور مسیلمہ کذاب پنجاب کہاں سے نبی ہوسکتا ہے۔