۲/۴… انکشاف حقیقت (احمدی اسلام): مصری فاضل اجل ڈاکٹر منصور ایم رفعت نے یہ دوسرا رسالہ بھی قادیانیوں کے خلاف تحریر کیا۔ موصوف برلن میں رہتے تھے۔ برلن میں ستمبر۱۹۲۳ء میں قادیانیوں نے اپنی عبادت گاہ تعمیر کرنا چاہی تو موصوف نے دوران تقریب کہا کہ قادیانی گروہ مسلمان نہیں۔ اس دور کی تمام اخبارات کی رپورٹیں اس رسالہ میں موجود ہیں۔ قادیانی گروہ احمدی تحریک یا ان کی عبادت گاہ کو مسجد اس دور میں کہا جاتا تھا۔ ہم نے وہ ایسے رہنے دیا تا کہ اس زمانہ میں قادیانی فتنہ جو مراحل طے کر رہا تھا وہ آنکھوں کے سامنے رہیں۔ جناب محمد عبدالغفار الخیری نے مصری صاحب کے اس پمفلٹ کا اردو میں ترجمہ کیا جو اس جلد میں شامل کیا جارہا ہے۔
۵… مرزائیوں کے کافرانہ عقائد: حضرت مولانا غلام ربانی ؒ جوہر آباد میں خطیب اور جمعیت علماء اسلام کے سرپرست تھے۔ بہت ہی بہادر اور نڈر عالم دین تھے۔ آپ نے ۱۴؍اپریل ۱۹۸۴ء کو یہ کتابچہ لکھا۔ ۲۶؍اپریل ۱۹۸۴ء کو امتناع قادیانیت آرڈیننس جاری ہوا۔
۶… قادیانی گروہ: شیخ خضر حسین پروفیسر اصول الدین جامعہ ازہر مصر نے رجب ۱۴۵۱ھ مطابق نومبر ۱۹۳۲ء میں ’’الطائفۃ القادیانیۃ‘‘ نامی عربی میں مقالہ تحریر کیا۔ رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ نے ’’تخریب پسند تحریکیں‘‘ نامی اردو میں ایک کتاب شائع کی۔ جس میں حضرت مولانا ابوالحسن علی ندویؒ کا رسالہ ’’قادیانیت اسلام اور نبوت محمدی کے خلاف ایک بغاوت‘‘ (مطبوعہ احتساب قادیانیت جلد۳۹) اور جناب الشیخ خضر حسین پروفیسر جامعہ ازہر کا مقالہ ’’الطائفۃ القادیانیۃ‘‘ کا ’’قادیانی گروہ‘‘ کے نام سے ترجمہ شائع کیا۔ اس کو ہم احتساب قادیانیت کی اس جلد میں شائع کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ ’’تخریب پسند تحریکیں‘‘ قادیانیت مطبوعہ رابطہ عالم اسلامی میں تیسرا مقالہ سید ابوالاعلیٰ مودودی صاحبؒ کا ’’قادیانی مسئلہ‘‘ بھی شامل تھا۔ جو احتساب قادیانیت کی کسی آنے والی جلد میں شامل ہوگا۔ انشاء اﷲ!
۱/۷… موت قادیانی: مرزاقادیانی ملعون ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء کومرا۔ یہ رسالہ ۲۹؍مئی ۱۹۰۸ء کو شائع ہوا۔ ابوالمنظور مولانا عبدالحق کوٹلوی سرہندی اس کے تحریر کنندہ ہیں۔ آپ نے حوالہ جات سے اس رسالہ میں ثابت کیا کہ سنت نبویؐ کے مطابق میں نے مرزاقادیانی کو مباہلہ کا چیلنج دیا تھا۔ نجرانی عیسائی سنت کے مطابق مرزاقادیانی کو اولاد سمیت مقابلہ میں آنے کی جرأت نہ ہوئی۔ اس کی موت اسی کا (بقول خود قادیانی) نتیجہ ہے۔ اس رسالہ کے ٹائٹل پر یہ آیت قرآنی درج ہے۔