۱۳…ابو جعفر محمد بن علی
یہ مردود ابو القراقر کے نام سے مشہور تھا راضی باﷲ خلیفہ عباسی کے عہد میں ظاہر ہوا تھا مذہب کا شیعہ تھا تھوڑے عرصے کے بعد جب لوگ اس کے معتقد ہوئے تو اس نے مرزائے قادیان کی طرح الوہیت کے دعوے شروع کردئیے۔ انبیاء علیہم السلام کو خائن بتایا کرتا تھا۔ شریعت کو اس نے الٹ پلٹ دیا تھا اور نکاح کرنا ایک عبث چیز سمجھتا تھا اور کہا کرتا تھا کہ تمام عورتیں حلال ہیں۔ جس کے ساتھ جس کا جی چاہے مباشرت کرے مرزائے قادیانی کی طرح تناسخ کا بھی قائل تھا۔ خلیفہ راضی باﷲ نے اس کے پیچھے ایک جنگی لشکر روانہ کیا اور اس کو مع اس کے ہمراہیوں کے ساتھ قید کرلیا اور سولی پر چڑھا کر دارالبوار کو بھیجا۔
۱۴…یہیوز
یہ بھی مدعی نبوت ہوا معتمد علی اﷲ خلیفہ عباسی نے اپنے عہدے میں اس کو قتل کیا اور اس کا سر نیزے پر نصب کرکے بازاروں میں پھرایا گیا۔
۱۵…یحییٰ ابن زکرویہ
یہ بھی مدعی نبوت ہوا تھا لوگوں نے اس کو بڑے برے طریقے سے مردار کیا تھا۔ بغداد کو اس مردود نے تباہ کیا تھا۔
۱۶…سلیمان قرمطی
یہ بھی مدعی نبوت ہوا اس کی کنیت ابو طاہر تھی لوگوں نے نہایت اعلیٰ طریقے سے اس کی حجامت کرلی تھی۔
۱۷…محمد بن تومرث
یہ بھی مدعی نبوت ہوا تھا بہت سے لوگوں کو اپنا فریفتہ بنالیا تھا۔
۱۸…لا؟
یہ بھی ایک شخص تھا اور مدعی نبوت ہوا تھا اور کہا کرتا تھا کہ حضور نے جو (لا نبی بعدی) فرمایا ہے وہ میری طرف اشارہ ہے یعنی لا نام مرد میرے بعد نبی ہوگا۔
۱۹…احمد متنبی
یہ ایک مشہور فصیح وبلیغ شاعر تھا مرزا قادیانی کی طرح یہ بھی قصیدے وغیرہ لکھ کر لوگوں کو بہکایا کرتا تھا اس کے باپ کا نام حسین تھا اور کنیت ابو الطیب تھی کوفہ اس کا مسکن تھا کلام عرب پر ایسا