M
پیش لفظ!
احمدہ واصلی علی رسولہ الکریم!
والد ماجدؒ کی تصنیف خاتم الانبیائﷺ (تیرودود برسینۂ مردود) حکومت انگریز کے زمانے میں شائع ہوئی اور چند ہی نسخے تقسیم ہوچکے تھے کہ ہمارے مکان پر چھاپہ پڑا اور کتاب کے بقیہ نسخے بحق سرکار ضبط کرلیے گئے اور ساتھ ہی والد ماجدؒ کی نقل وحرکت پر سخت پابندیاں عائد کردی گئیں اس پر بھی تسلی نہ ہوئی اور بالآخر والد ماجد ؒ کو ضلع بدر کردیا گیا۔ انگریزی دور میں آپ کو طرح طرح کی اذیتوں سے دو چار کیا گیا۔ یقینا آپ کواس بے سروسامانی کے عالم میں سخت تکالیف اور آزمائشوں سے گزرنا پڑا لیکن آپ کے پائے ثبات میں ذرا بھر جنبش نہ آئی۔ ضلع بدری کے دوران ۲۷ رمضان المبارک ۱۹۴۲ء میں والد ماجد کو گرفتار کرلیا گیا۔
خاتم الانبیاء ﷺ (تیرودودبرسینہ مردود) کی ضبطگی کے بعد ہماری لائبریری میں اس کا ایک نسخہ بھی موجود نہ تھا۔ جس کو دوبارہ شائع کیا جاتا۔
والد صاحبؒ کی وفات کے بعد آپ کے ایک قریبی تعلق دار کی لائبری میں کتاب کے تین عدد نسخے محفوظ تھے جو کہ ناچیز کے اصرار پر انہوں نے دے دئیے۔
احقر کا خیال تھا کہ اس میں کچھ اضافہ کرکے مزید بڑھا دیا جائے۔ کچھ تیاری بھی کرلی تھی مگر اچانک ۱۳؍نومبر ۱۹۸۲ء کو حکومت نے ناچیز کو ۱۶؍ایم پی او (یعنی تحفظ امن عامہ) کے قانون کے تحت ایک ماہ کے لئے ہری پور سنٹر جیل میں نظر بند کردیا جس کی وجہ سے جو کام احقر کے ذہن میں تھا وہ تشنہ رہ گیا۔
ادارۃ الاشرف پبلی کیشنز خاتم الانبیائﷺ (تیرودودبرسینۂ مردود) کو دوسری بار شائع کرنے کی سعادت حاصل کررہا ہے۔ پہلے ایڈیشن میں کتابت کی جو غلطیاں رہ گئی تھیں اس کی تلافی کردی گئی ہے۔
اللہ جل جلالہ سے عاجزانہ درخواست ہے کہ وہ اس کتاب کو مسلمانوں کے لئے نافع فرمائے اور مسلمانوں کو ہر قسم کے فتنوں سے بچائے اور حضرت مصنفؒ کو اعلیٰ علیین میں اعلیٰ مراتب پر فائز فرمائے۔ آمین یا رب العلمین اشرف علی قریشی
مہتمم جامعہ اشرفیہ پشاور