قادیانیت ایک فرقہ نہیں بلکہ ایک نیا مذہب ہے جو کہ انگریز نے قائم کیا کہ اس کا مقصد زر اکٹھا کرنا اور دنیا میں اپنا غلبہ اور حکومت حاصل کرنا تھا۔
تمام دنیا کی حکومت کا خواب
’’نہیں معلوم کب ہمیں خدا کی طرف سے دنیا کا چارج سپرد کیا جانا ہے۔ ہمیں اپنی طرف سے تیار ہوجانا چاہئے۔ کہ دنیا کو سنبھال سکیں۔‘‘
(خطبہ میاں محمود احمد خلیفہ قادیان مندرجہ اخبار الفضل مورخہ ۲۷؍فروری ۱۹۲۲ء ج۹ نمبر۶۷،۶۸)
قادیانی حکومت قائم کرنے کا جتن
’’ہائے! احمدیوں کے پاس ایک چھوٹا ٹکڑا بھی نہیں۔ جہاں احمدی ہی احمدی ہوں۔ کم از کم ایک علاقہ کو مرکز بنا لو جس میں کوئی غیر نہ ہو۔ ایسا علاقہ اس وقت تک ہمیں نصیب نہیں جو خواہ چھوٹے سے چھوٹا ہو مگر اس میں غیر نہ ہوں۔‘‘
(خطبہ خلیفہ محمود احمد الفضل قادیان ج۹، مورخہ ۱۲؍مارچ ۱۹۲۲ئ)
ہاں جناب! پاکستان بننے پر ربوہ میں ایک انگریز گورنر موڈی کی مہربانی سے ایسا مخصوص علاقہ مل گیا۔
اب ہم پیش گوئیوں کی طرف رجوع کرتے ہیں۔ پیش گوئی کے معنی ہیں کہ کسی آنے والے واقعہ کی نسبت اس کی آمد سے قبل خبردار کرنا۔
پہلے ذکر ہوا کہ پچاس ہزار نشان تو روپوں وغیرہ کے متعلق بتلائے گئے۔ روپوں کی آمد کا پتہ چلانا کونسا عظیم کارنامہ ہے۔ ڈاک خانہ میں کسی مقرب کو بھیجا۔ وہاں سے ڈاک کی تقسیم سے قبل پتہ چلالیا کہ آیا کوئی منی آرڈر وغیرہ آیا ہے کہ نہیں۔ اگر آنا ہوتا تھا تو مرزا قادیانی بڑے طمطراق سے اس پر ملمع سازی کرکے اعلان کردیتے۔ یہ تھی حقیقت پچاس ہزار نشانوں کی۔
ہاں انہوں نے چند پیش گوئیاں کیں اور ان کے ہو جانے کا بہت ڈھنڈورا پیٹا اور اعلان کیا کہ اگر یہ غلط ثابت ہوئیں یا وقوع پذیر نہ ہوئیں تو میں کاذب مفتری اور جھوٹا سمجھا جائوں گا۔ انہیں مطالعہ کرنے کے بعد قارئین کرام خود انداز لگائیں کہ آیا مرزا غلام احمد قادیانی کاذب تھے یا نہیں؟
پیش گوئی نمبر۱۔ پادری عبداللہ آتھم ساکن امرتسر
مرزا غلام احمد قادیانی نے اوّل آتھم سے مناظرہ کیا۔ پھر یہ پیش گوئی کی۔ وہ اتنے