M
الحمدﷲ وحدہ والصلوۃ والسلام علیٰ من لا نبی بعدہ(سب صفتیں اللہ تعالیٰ کے لئے، ایک ہے اور تمام صفات میں بے مثال ہے اور اللہ تعالیٰ کی تمام رحمتیں ہمیشہ اس رسول اقدس (اور اس کی آل کرام اور صحابہ عظام) پر جس کے بعد مدعی نبوت اور اس کو ماننے والے مرتد اور دائرہ اسلام سے خارج اور ہر غیر مسلم سے بدتر ہیں۔ اما بعد ناظرین! مرزا قادیانی نے مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ مسیح جس کی نسبت قرآن کریم اور خدا تعالیٰ کی تمام پاک کتابوں اور احادیث نبی کریمﷺ میں خبر ہے وہ میں ہوں لکھتا ہے:
۱… ’’مسیح موعود جس کے آنے کا قرآن کریم میں وعدہ دیا گیا ہے یہ عاجز (مرزا) ہی ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۹۱، خزائن ج۳ ص۱۹۲)
’’میرا یہ دعویٰ کہ کہ میں وہ مسیح موعود ہوں جس کے بارے میں خدا تعالیٰ کی تمام پاک کتابوں میں پیشین گوئیاں ہیں کہ وہ آخری زمانہ میں ظاہر ہوگا۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۱۱۸، خزائن ج۱۷ ص۲۹۵)
نتیجہ… مرزا قادیانی نے اتنی بات تو تسلیم کرلی کہ قرآن مجید میں مسیح موعود کے آنے کا وعدہ اللہ نے فرمایا ہے نیز احادیث میں بھی نبی کریمﷺ سے مسیح موعود کے آنے کا ثبوت تسلیم کرتا ہے۔ اب رہی یہ بات کہ مسیح موعود حضرت عیسیٰ بیٹے مریم کے ہیں تمام مسلمانوں کا عقیدہ ہے یا مرزا قادیانی؟ جیسا کہ اس نے دعویٰ کیا ہے۔ سو ہم اس مقدمہ کو دربار نبوتﷺ میں پیش کرتے ہیں کیونکہ خالق کائنات نے اپنی مخصوص کتاب قرآن مجید میں آپﷺ کی شان میں وما ینطق عن الہویٰ ان ہوا الا وحی یوحیٰ اور نہ آپ اپنی خواہش نفسانی سے باتیں بناتے ہیں۔ ان کا ارشادنری وحی ہے جو ان پر بھیجی جاتی ہے، فرمایا ہے۔ نبی نے آنے والے مسیح موعود کے علامات ونشانات مفصل بیان فرما دئیے ہیں۔ تاکہ میری امت کسی جھوٹے فریبی مدعی کے دام تزویر میں پھانس کر ایمان کو ضائع نہ کرے۔ ایک طرف حضرت عیسیٰ ابن مریم کے مخصوص نشانات وعلامات لکھے جاتے ہیں اور دوسرے طرف مرزا قادیانی پیش کیا جاتا ہے۔ ہم نے دیکھنا ہے کہ مرزا قادیانی میں مسیح موعود کے علامات پائے جاتے ہیں یا نہیں۔