مہدیین، آل بیت رسول، صحابہ کرام، آئمہ دین، علمائے امت، غرض سب نے (عیاذاً باﷲ) قرآن غلط سمجھا قرآن کے اسرار اگر کسی پر کھلے تو مرزا قادیانی اور ان کے صحابیوں پر کھلے، ورنہ تیرہ سو پچاس برس تک یہ کتاب ایک چیستان بنی رہی۔ لاحول ولا قوۃ الا باﷲ
قارئین! اب یہ صریح کفرو الحاد نہیں تو اور کیا ہے؟ یہ کھلی کھلی بے دینی اور شریعت محمدیہ کے ساتھ تمسخر نہیں توا ور کیا ہے؟ یہ مسلمانوں کے خدا، ان کے رسول، ان کے قرآن، ان کے خلفاء ان کے آئمہ اور ان کے علماء کی خاک اڑانا نہیں تو اور کیا ہے؟
رسول اﷲﷺ فرمائیں ’’انکم حظی من الامم وانا حظکم من النّبیین۱؎ ، لا نبی بعدی ولا امۃ بعد امتی۲؎ ، انا اخر الانبیاء وانتم آخر الامم۳؎ ‘‘
مرزا غلام قادیانی کہیں نہیں آخریں امت میری امت ہے۔
رسول اﷲﷺ کی شریعت میں ’’ رضیت باﷲ ربا وبالاسلام دینا وبمحمد نبیا‘‘ پر ایمان وعمل نجات کے لئے کافی ٹھہرے۔ مرزا غلام قادیانی کہیں۔ کہیں اس بھروسہ میں نہ رہنا، میری بیعت تمام انسانوں کے لئے مدار نجات ٹھہری ہے۔ جو مجھ پر ایمان نہیں لاتا وہ نجات کی بھی امید نہ رکھے۔ معاذ اﷲ!
مسلمانوں، بتائو یہ شہنشاہ کونینﷺ کے خلاف کھلی کھلی بغاوت کا اعلان نہیں تو اور کیا ہے؟
اے خاصہ خاصان رسل وقت دعا ہے
امت پہ تری آ کے عجب وقت پڑا ہے
جو دین بڑی شان سے نکلا تھا وطن سے
پردیں میں وہ آج غریب الغرباء ہے
جس دین کی مدعو تھے کبھی قیصرو کسریٰ
خود آج وہ مہمان سرائے فقراء ہے
وہ دین ہوئی بزم جہاں جس سے چراغاں
اب اس کی مجالس میں نہ بتی نہ دیا ہے
ربنا افتح بیننا وبین قومنا بالحق وانک خیرالفاتحین وآخر دعونا ان الحمد ﷲ رب العالمین ۔ ۲۹؍جمادی الاولیٰ ۱۳۵۲ھ
۱؎ اخرجہ احمدؒ فی مسندہ ذکرہ السیوطی فی تفسیرہ۔
۲؎ اخرجہ البیہقی فی دلائل النّبوۃ ذکرہ الحافظ ابن کثیرؒ
۳؎ اخرجہ ابن ماجۃ فی سننہ