فرماتے ہیں اور محققین اہل بصیرت قدرومنزلت متکلم کی بسبب کلام کے۔ وقد قال بعض العلماء وانظروا الی ما قیل لا الی من قال فان المحققان یعرفون الرجال بالحق لا الحق بالرجال۔
مرد باید کہ گیرداند رگوش
گر نوشت است پند بردیوار
وﷲ در القائل بار ہاگفتہ ام وبارد گرمیگوئم
کہ من دل شدہ ایں رہ نہ نہ زخودمے پویم
در پس آئینہ طوطی صفتم داشتہ اند
آنچہ استاد ازل گفت بگومی گوئم
الملتمس المسکین ابو منظور محمد مظہر الحق المدعو بعبدالحق کوٹلوی السرہندی من مقام سہرند مسجد جامع السدھنے والی
اے باد صبا روضہ احمد پہ تو جاکر
کہنا میری جانب سے کہ یوں اس نے کہا ہے
اے جان جہاں تجھ پر فدا جان جہاں ہو
میں کیا ہوں میری جان حزیں چیز ہی کیا ہے
اے رحمت عالم بابی انت وامی
فرقت سے تیری دکھ میرا سینا جلا ہے
چہرہ سے ذرہ برد یمانی کو اٹھائو
دن آپ کی فرقت میں ہمیں لیل درجے ہے
اے مجمع اوصاف حسیناں دو عالم
دنیا میں حسین تجھ سا نہ دیکھا نہ سنا ہے
ہے رحمت حق تیرے محبوبوں پر ہمیشہ
اعداء پہ تیرے تابہ ابد قہر خدا ہے
توصیف تیری مجھ سے ہو کہ یہ اس کے سواء ادا
بیٹا نہ کوئی تجھ سا کسی ماں نہ جنا ہے
اے ماحی شرک وبدع وظلم وجہالت
اس عہد میں بدعت کا بڑا شور مچا ہے
مرسل۱؎ ہی بنا کوئی ہوا نیچری کوئی
بس زور سے الحاد کا طوفان اٹھا ہے
اے خفتہ بآرام غوغائے زمانہ
ہو رحم کہ رحمت ایزد کا کھلا ہے
تجھ پر درودو اور سلام آل پہ تیری
اصحاب کے حق میں بھی یہی میری صدا ہے
۱؎ مرزا غلام احمد قادیانی نے اپنے آپ کو مرسل یزدانی لکھا ہے۔ دیکھو ازالہ اوہام صفحہ اوّل سے قبل۔