۳… از کیمپ شہزادہ ویلز۔ انڈیا
بخدمت ذوالفقار علی خاں۔ ایڈیشنل سیکرٹری۔ قادیان پنجاب۔
نمبر۹۳۸پی مورخہ یکم مارچ۱۹۲۲ء
مجھ کو جناب من ہزرائل ہائینس شہزادہ ویلز نے حکم دیا ہے کہ خیر مقدم کے اس اڈریس کی رسید شکریہ کے ساتھ ارسال کروں جو بذریعہ گورنمنٹ پنجاب جماعت احمدیہ کے ممبروں سے وصول ہوا ہے۔
۴… ہزرائل ہائینس نہایت سرگرمی سے امن وفاداری کے احساس کو پسند فرماتے ہیں جس نے اتنے ہزار آپ کے ہم مذہبوں کو اس ہدیہ کے پیش کرنے پر آمادہ کیا اور اس نشان وفاداری کے حصول پر ان کی خوشی بے انتہا ہے۔ کیونکہ ان کو ہز اکس سلینی گورنر پنجاب سے معلوم ہوا ہے کہ تمام دوران جنگ میں اور اس کے بعد جو مشکل زمانہ ہوا اس میں احمدیہ جماعت تخت وتاج دونوں کی مستقل مزاجی سے وفاداری رہی ہے۔ مجھ کو حکم ہوا ہے کہ آپ کو یقین دلائوں کہ اس کار نمایاں کی بناء پر جماعت کو ہزرائل ہائینس کے سرگرم توجہ پر بھروسہ کرنا چاہئے۔
میں ہوں جناب
ہزرائل ہائینس پرنس آف ویلز کا چیف سیکرٹری
۵… میں جماعت احمدیہ کے ہر ممبر کی طرف سے حضور والا کو ہند میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ حضور والا کو یقین دلاتا ہوں کہ جماعت احمدیہ سر تا پا تاج برطانیہ کی وفادار ہے اور انشاء اللہ ایسی ہی رہے گی۔
۶… یہ کہ ایک ویسی ہی پیش کش ہے جیسا کہ تحریک احمدیہ کے مقدس بانی نے حضور والا کی دادی صاحبہ ہماری بادشاہ ہزمیجسٹی کوئن وکٹوریہ کو اان کے ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر پیش کیا تھا اور جس کو انہوں نے نہایت مہربانی سے قبول اور منظور کیا تھا۔ آپ کی خدمت میں بھی آپ کے ہند میں اس تشریف آوری کے موقع پر ان کی طرف سے پیش کیا جائے۔ دولت مند اور غرباء نے اس تحفہ کی پیش کش میں حصہ لینے کے لئے برابر کی سرگرمی کا اظہار کیا اور سب حاضرین کے دل اس خیال پر خوشی سے لبریز تھے کہ اگرچہ وہ یہ امید نہیں کرسکتے کہ حضور ان کے گھروں پر تشریف لاکر عزت افزائی فرمائیں۔ وہ آپ کو اس تحفہ کے ذریعہ سے ہمیشہ اپنی صداقت یاد دلانے کے قابل ہوں گے۔