فاصبر حتیٰ یاتیٰ اﷲ بامرہ ان اﷲ مع الذین اتقوا والذین ہم محسنون‘‘
یہ خدا تعالیٰ کا فیصلہ ہے جس کا ماحصل یہ ہے کہ ان دونوں فریق میں جس کا ذکر اس اشتہار میں ہے یہ خاکسار ایک طرف اور شیخ محمد حسین اور جعفر زٹلی اور مولوی ابوالحسن تبتی دوسری طرف خدا کے حکم کے نیچے ہیں۔ ان میں سے جو کاذب ہے ذلیل ہوگا یہ فیصلہ چونکہ الہام کی بناء پر ہے۔ اس لئے حق کے طالبوں کے لئے ایک کھلا کھلا نشان ہوکر ہدایت کی راہ ان پر کھولے گا۔ اب ہم ذیل میں شیخ محمد حسین کا وہ اشتہار لکھتے ہیں جو جعفر زٹلی اور ابو الحسن تبتی کے نام پر شائع کیا گیا ہے تاکہ خدائے تعالیٰ کے فیصلے کے وقت دونوں اشتہارات کے پڑھنے سے طالب حق عبرت اور نصیحت پکڑ سکیں اور عربی الہامات کا خلاصہ مطلب یہ ہے کہ جو لوگ سچے کی ذلت کے لئے بدزبانی کررہے ہیں اور منصوبے باندھ رہے ہیں۔ خدا ان کو ذلیل کرے گااور میعاد پندرہ دسمبر ۱۸۹۸ء سے تیرہ مہینے جیسا کہ ذکر ہوچکا ہے اور چودہ دسمبر ۱۸۹۸ء تک جو دن ہیں وہ توبہ اور رجوع کے لئے مہلت ہے۔‘‘ (اشتہار ۲۱؍نومبر۱۸۹۸ئ، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۶۰ تا۶۲)
اشتہار مندرجہ بالا کو دیکھ کر تو ناظرین بھی حیران ہوں گے کہ تیرہ ماہ کے اندر نامعلوم مولوی محمد حسین صاحب اور ان کے رفیقوں پر کسی قسم کا سخت ترین عذاب نازل ہوا ہوگا اور جانے ان بے چاروں کی کیا حالت ہوئی ہوگی؟ لیکن مولوی محمد حسین صاحب کا مرزا قادیانی سے ساڑھے گیارہ سال بعد انتقال ہوا اور ان کے دونوں رفیق غالباً ابھی حیات ہیں۔ (خدائے تعالیٰ ان کی عمر میں اور ترقی کرے کہ مرزائی صاحبان انہیں دیکھ کر خوش تو ہوں) مرزا قادیانی کے جوابات کی بابت گزارش ہے کہ گھر کی ٹکسال ہے۔ فوراً ڈھال کر پیش کردئیے ملاحظہ ہوں:
۱… مولوی محمد حسین نے ڈس چار ج کا ترجمہ غلط سمجھا یہ اس کی بے عزتی کا موجب ہے۔
۲… اس نے اپنے فتوے کو منسوخ کردیا یعنی اب میرے حق میں وہ کفر کا فتویٰ نہیں دے گا۔
۳… اس کو زمین مل گئی زمیندار ہوگیا۔ یہی ذلت ہے۔
اسی طرح اور بھی لغویات ہیں ہم ان کا جواب ذکر کرنے میں اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے۔ تفصیلی جوابات الہامات مرزا قادیانی میں ملاحظہ ہو۔ لیکن اتنا ضرور کہیں گے کہ کیا تمہارے کرشن گوپال (مرزا قادیانی کا فرمان ہے میں مسلمانوں کے لئے مسیح موعود ہوں اور ہندوئوں کے لئے کرشن گوپال۔ (لیکچر سیالکوٹ ص۳۳، خزائن ج۲۰ ص۲۲۸)۔ تمہارے نبی کی ایسے