آپ نے تارپود بکھیرے ہیں کہ اسے دھیاں دھیاں کر دیا ہے۔ ایک پیش گوئی اس کے متعلق مرزا نے کچھ کہا۔ لاہوری چیلے نے کچھ کہا۔ مرزامحمود قادیانی گرو نے پہلے کچھ کہا اب کچھ اور کہا۔ اس شیطان کی آنت کا سرا کہاں سے ملے گا؟ یہ اس رسالہ کا خلاصہ ہے۔ پڑھئے کہ پڑھنے کی چیز ہے۔ ان دو رسائل کے علاوہ موصوف کا ایک رسالہ ’’تہذیب قادیانی‘‘ جو مدہم فوٹو ہے۔ محنت طلب ہے۔ اﷲتعالیٰ کو منظور ہے تو کسی اور جلد میں پیش ہوگا۔
غرض احتساب قادیانیت جلد سینتالیس(۴۷) میں ۲۳ کتب ورسائل شامل ہیں۔ ان میں:
۱… مولانا قاضی غلام گیلانیؒ کی ۱ کتاب
۲… مولانا عبدالوہاب خان رامپوریؒ کا ۱ رسالہ
۳… جناب ڈاکٹر منصور ایم رفعت مصریؒ کے ۲ رسائل
۴… مولانا غلام ربانی جوہر آبادیؒ کا ۱ رسالہ
۵… جناب شیخ خضر حسینؒ پروفیسر جامعہ ازہر مصر کا ۱ رسالہ
۶… مولانا ابوالمنظور عبدالحق کوٹلوی سرہندیؒ کے ۲ رسائل
۷… مولانا پیر سید کرم حسین شاہ نقشبندی کا ۱ رسالہ
۸… سیکرٹری انجمن اشاعت الاسلام بنارس کے ۸ رسائل
۹… مولانا محمد شریف قادریؒ کا ۱ رسالہ
۱۰… نامعلوم کا ۱ رسالہ
۱۱… مولانا عبدالودود قریشیؒ کا ۱ رسالہ
۱۲… مولانا عبدالقیوم میرٹھیؒ کا ۱ رسالہ
۱۳… جناب تاج الدین احمد تاج کے ۲ رسائل
…………………
گویا ۱۳ حضرات کے کل ۲۳ رسائل وکتب
احتساب قادیانی کی جلد۴۷ میں شامل اشاعت ہیں۔ فلحمدﷲ علیٰ ذالک!
محتاج دعائ: فقیر اﷲ وسایا!
۱۹؍رمضان المبارک ۱۴۳۳ھ، بمطابق۸؍اگست ۲۰۱۲ء