ملفوظات حکیم الامت جلد 10 - یونیکوڈ |
|
جاتا ہوں ہر مرتبہ قصد کرتا ہوں لیکن ہر بار شکست ہوجاتی ہے خوف معلوم ہوتا ہے کہ کہیں یہ شے میرے لئے مضر نہ ہو اس لئے عرض کر رہا ہوں ۔ انتہی حضرت والا دام ظلہم العالی نے حسب ذیل جواب تحریر فرمایا ۔ الجواب ۔ تاثرات کے ظاہر کرنے سے اول میں صورت دعویٰ کی اور آخرمیں حیقیقت دعویٰ واقع ہوجاتی ہے جو سالک کے لئے سم قاتل ہے ۔ اسلم و احکم یہ جواب ہے کہ میرے اتنی سمجھ نہیں جو ان سوالات کی حقیقیت سمجھ کر جواب دے سکوں بس اتنا کہہ سکتا ہوں کہ میری تسلی ہوجاتی تھی ۔ باقی دوسروں کی تسلی میرا کام نہیں اگر کوئی جاہل اس پر بھی نہ مانے تو پھر یہ کہہ دیا جایا کرے کہ مجھ کو ایسے حالات بتلانے سے مصلح نے منع کر رکھا ہے ۔ بقیہ سوال ۔ چالیس دن کے قیام تھانہ بھون کی برکتیں یہاں آکر جو مجھ کو محسوس ہو رہی ہیں ان کا عرض کرنا میرے لئے دشوار ہے ۔ الجواب ۔ یہ دشوار پوچھنے والوں کے سامنے کیسے آسان ہوجاتا ہے ۔ فقط اس پر کہ و جدانیات اور ذوقیات کی تعبیر زبان سے دشوار ہے بطور تمثیل ایک حکایت بیان فرمائی کہ ایک اردو کی کتاب میں چند سہیلیوں کی حکایت لکھی ہے کہ ان میں آپس میں یہ عہد ہوا تھا کہ ہم میں سے جس کی شادی پہلے ہوگی تو وہ اپنے سب حالات ظاہر کرے گی کہ کیا ہوتا ہے چنانچہ اس میں ایک کی شادی ہوگئی تو اس سے ان سہیلیوں نے دریافت کیا کہ اپنا وعدہ پورا کرو تو اس نے جواب دیا ک بس اس سے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتی کہ بیاہ یونہی جب تمہارا ہو جائیگا تب مزا معلوم سارا ہو جائیگا ایک دوسرا شاعر لکھتا ہے پرسید یکے کہ عاشقی چیست گفتم کہ چو ماشوی بدانی